‫‫کیٹیگری‬ :
16 December 2017 - 13:43
News ID: 432272
فونت
نجف اشرف کے امام جمعہ:
نجف اشرف کے امام جمعہ نے مرجعیت اور دینی اقداروں سے عوام کے لگاو نے داعش پر پیروزی کا سبب بتایا اور کہا کہ ملت عراق نے عالم اسلام سے داعش کی جڑوں کو کاٹ کر پھینک دیا ۔
حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے اس ہفتے نماز جمعہ کے خطبے میں جو حسینیہ فاطمہ کبری میں کثیر نمازگزار مومنین کی شرکت میں منعقد ہوئی ، کہا: مرجعیت کا فتوا ، دینی اقداروں سے عوام کے لگاو اور عراقی فوج کے کمانڈروں کی مناسب حکمت عملی، دھشت گرد داعش پر پیروزی کا سبب ہے ۔

انہوں نے دھشت گرد عناصر داعش پر پیروزی کی عراقی عوام ، شھید گھرانوں اور عراقی مجاھدین کو مبارکباد پیش کی اور کہا: یہ پیروزی فقط و فقط ملت عراق سے متعلق نہیں ہے کیوں کہ انہوں نے عالم اسلام سے داعش کی جڑوں کو کاٹ کر پھینک دیا ہے ۔  

حجت الاسلام قبانچی نے باقی بچے ہوئے داعشی دھشت گردوں کی عوام کے درمیان موجودگی کی بہ نسبت متنبہ کیا اور کہا: جب تک عراقی عوام مومن اور حسینی رہے گی ملک کو کسی بھی قسم کا خطرہ لاحق نہ ہوگا ۔

انہوں نے آوارہ وطن شھریوں کو اپنے شھر و دیار لوٹ جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حکومت اور عالمی مراکز ، داعش کے چنگل سے آزاد علاقوں کو دوبارہ تعمیر کرانے کی کوشش کریں ۔

نجف اشرف عراق کے امام جمعہ نے قومی سلامتی کونسل کی ساتویں شق سے عراق کو خارج ہونے کو ملک کی سیاسی پیروزی بتایا اور کہا: یہ پیروزی ولایت مدار اور عاشق اہل بیت علیھم السلام عوام کی برکتوں کا ثمرہ ہے ۔


ملت عراق غاصب صھیونی وجود کی مخالف ہے

انہوں نے امریکن سفارت کو قدس منتقل کئے جانے کے حوالے سے امریکی صدر جمھوریہ ڈونلڈ ٹرامپ کے فیصلے کی شدید مذمت کی اور اس فیصلے میں بعض ممالک کی ہمراہی کو افسوس کا مقام جانا اور کہا: سچ یہ ہے کہ مشکل غاصب صھیونیت کا قدس شریف میں دارالحکومت منتقل کیا جانا نہیں ہے بلکہ اصلی مشکل خود غاصب صھیونیت کا وجود ہے  ۔

حجت الاسلام قبانچی نے آیت الله سید محسن حکیم کی برسی کی جانب اشارہ کیا اور کہا: آیت الله سید محسن حکیم نے جو خدمت انجام دیں وہ ناقابل توصیف ہے آپ نے مرجعیت اور قوم کے درمیان اٹھی دیوار کو گرا کر دونوں کے فاصلہ کو کم کردیا تھا کہ جو ایک ثقافتی تحریک کا نتیجہ تھا ۔ /۹۸۸/ ن۹۷۵

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬