‫‫کیٹیگری‬ :
16 December 2017 - 23:56
News ID: 432286
فونت
آیت الله مظاهری نے تاکید کی ؛
حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے کہا : آج کل معاشرے میں جو اخلاقی فساد پھیلی ہوئی ہے اس کی وجہ سماج میں عورتوں و مردوں کا ایک ساتھ مخلوط پروگرام ہے ، خواتین کی عفت اور مردوں کی غیرت اس اختلاط کے ذریعہ ختم ہو جاتی ہے ۔
آیت الله مظاهری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ و حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله حسین مظاهری نے اصفہان شہر کے مسجد امیر المومنین علیہ السلام میں منعقدہ تفسیر قرآن کریم کے جلسہ میں بیان کیا : نا محرم عورتوں اور مردوں کا تنہائی میں ایک ساتھ ہونا جائز نہیں ہے ۔

انہوں نے سورہ مبارکہ بقرہ کی ایک سو ستاسی نمبر کی آیت « أُحِلَّ لَکُمْ لَیْلَةَ الصِّیَامِ الرَّفَثُ إِلَى نِسَائِکُمْ هُنَّ لِبَاسٌ لَکُمْ وَأَنْتُمْ لِبَاسٌ لَهُنَّ عَلِمَ اللَّهُ أَنَّکُمْ کُنْتُمْ تَخْتَانُونَ أَنْفُسَکُمْ فَتَابَ عَلَیْکُمْ وَعَفَا عَنْکُمْ فَالآنَ بَاشِرُوهُنَّ وَابْتَغُوا مَا کَتَبَ اللَّهُ لَکُمْ وَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى یَتَبَیَّنَ لَکُمُ الْخَیْطُ الأبْیَضُ مِنَ الْخَیْطِ الأسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّیَامَ إِلَى اللَّیْلِ وَلا تُبَاشِرُوهُنَّ وَأَنْتُمْ عَاکِفُونَ فِی الْمَسَاجِدِ تِلْکَ حُدُودُ اللَّهِ فَلا تَقْرَبُوهَا کَذَلِکَ یُبَیِّنُ اللَّهُ آیَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَتَّقُونَ » کی تلاوت کرتے ہوئے وضاحت کی : یہ آیت شریفہ مفصل آیت ہے اور اس میں احکام الہی کے کئی حکم بیان ہوئے ہیں اسی طرح کئی اخلاقی نکات بھی اس آیت میں بیان ہوئے ہیں ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے بیان کیا : صدر اسلام میں معاشرے کے حالات ایسے تھے کہ ماہ مبارک رمضان میں میاں اور بیوی ہم بستر نہیں ہوتی تھیں اور کوئی بھی شخص افطاری یا سحری میں سے کسی ایک وقت کا کھانا کھاتے تھے اور مسلمان پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی کامیابی پر شب زندہ داری کرتے تھے ۔

حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : اس دو قواعد کا انعقاد مسلمانوں کے لئے بہت سخت و درد ناک تھا کیوں کہ گرمی بہت تھی اور اس میں کام کرنا اور ایک روز میں ایک وقت کا کھانا کھانا بہت زیادہ مشکل تھی اسی طرح شادی شدہ جوانوں کا ہمبستر نہ ہونا بہت سخت و دشوار تھا جس کی وجہ سے خداوند عالم نے مسلمانوں کو اس مشکل سے نجات کے لئے ان دو قاعدے کو حذف کر دیا ۔ 

حوزہ علمیہ میں اخلاق کے استاد نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : رَفَث کا معی تحریک آمیز کلام ہے ، اس آیت اور اس آیت کے ذیل کی رویات سے معلوم ہوتا ہے کہ نا محرم مرد اور عورت اپنے کلام و رویے میں بہت ہی محتاط ہوں کہ کسی وجہ سے اشتغال انگیز نہ ہوں ، یہاں تک کہ مرد و عورتوں کا طرز لباس بھی اشتغال انگیز نہیں ہونا چاہیئے کیوں کہ اشغال آمیز عمل و کلام کا بہت گناہ ہے ۔

انہوں نے بیان کیا : صدر اسلام میں لوگ ایک خاتون کے پاس جمع ہو گئے تھے اور اس پر ہنس رہے تھے ، پیغمبر اکرم صلی علیہ و آلہ وسلم نے لوگوں سے سوال کیا کہ کس وجہ سے اس خاتوں پر ہنس رہے ہو تو لوگوں نے جواب دیا کہ یہ عورت دیوانہ ہے اور اس کا رویہ ہنسنے والا ہے تو پیغمبر اکرم صلی علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ اس عورت کا رویے اس کے کنٹرول میں نہیں ہے اور وہ دیوانہ نہیں ہے بلکہ دیوانہ وہ عورت ہے کہ جو اپنے کلام و رویے کے ذریعہ نامحرم مرد کو اشتغال انگیز کرتے ہے ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے بیان کیا : راستہ چلنے کا طریقہ اگر اشتغال انگیز ہو تو یہ فعل حرام واقع ہوا ہے یہاں تک کہ ایک کمرے میں نا محرم عورت اور مرد تنہا موجود ہوں اور اسی طرح بغیر حجاب کے سماج میں وارد ہوں ، نا محرم کے ساتھ تنہا رہنے کی ممانعت ہوئی ہے کیوں کہ نا محرم عورت و مرد کا ایک ساتھ تنہا ہونے پر ان کے درمیان تیسرا وجود شیطان کا ہوتا ہے ، قرآن کریم نے فرمایا ہے کہ زلیخا نے حضرت یوسف (ع) کی طرف تمایل پیدا کی اگر جناب یوسف (ع) معصوم نہ ہوتے تو وہ بھی زلیخا کی طرف متمایل ہو جاتے ۔ /۹۸۹/ف۹۷۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬