‫‫کیٹیگری‬ :
21 December 2017 - 21:45
News ID: 432353
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ نے کہا : عسکری قیادت کی جانب سے واضح کہہ دیا گیا ہے کہ ماضی میں جانے کا فائدہ نہیں، مستقبل کی جانب دیکھنا ہوگا اور پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے، وہ جو پالیسی مرتب کرے گی، ہم اس پر عمل کریں گے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان اور اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے عسکری قیادت کی جانب سے سینیٹ کی ہول کمیٹی کو بریفنگ دینے بارے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ عسکری قیادت کی ایوان بالا کو ملکی و بین الاقوامی صورتحال پر بریفنگ احسن اقدام ہے۔

انہوں نے بیان کیا کہ پارلیمنٹ تمام اختیارات کا منبع ہے تو پھر اسے اپنا فعال کردار بھی ادا کرنا چاہیے، اگر عسکری قیادت نے تمام ابہام دور کر دیئے ہیں تو سیاستدانوں کو یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آئین و قانون کی صحیح معنوں میں بالادستی اور حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہونگے، ملک کو بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے، جن کا خاتمہ صرف متحد ہوکر پارلیمان ہی کرسکتی ہے۔       

حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ عسکری قیادت کی جانب سے واضح کہہ دیا گیا ہے کہ ماضی میں جانے کا فائدہ نہیں، مستقبل کی جانب دیکھنا ہوگا اور پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے، وہ جو پالیسی مرتب کرے گی، ہم اس پر عمل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک عرصہ سے کہہ رہے ہیں کہ ملک کو دستور کے مطابق چلانے کی ضرورت ہے، اگر تمام ادارے اپنے دائرہ کار میں اپنے اہداف کے مطابق چلیں تو ملک نہ صرف داخلی طور پر مضبوط ہوگا بلکہ اندرونی و بیرونی سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے قومی یکجہتی بھی قائم ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب جبکہ تمام عسکری اور سویلین قیادت اس بات پر متفق ہے کہ پارلیمنٹ تمام اختیارات کا منبع ہے تو پھر اسے اپنا فعال کردار بھی ادا کرنا چاہیے، پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ عوام کی امنگوں اور آئین و قانون کے مطابق صحیح معنوں میں آئین و قانون کی بالادستی اور حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے کہا کہ ملک کو ملکی و بین الاقوامی سطح پر شدید مشکلات اور بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے، جن کا خاتمہ صرف متحد ہو کر ہی کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عسکری قیادت کی جانب سے سینیٹ کی ہول کمیٹی کو بریفنگ سے ثابت ہوگیا کہ تمام ادارے پارلیمنٹ کو جوابدہ ہیں اور اس سے ملک میں جمہوریت اور جمہوری رویے مضبوط ہونگے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر مستقبل کی طرف دیکھنا ہے تو ماضی کی کھلی زیادتیوں اور توازن کی ظالمانہ پالیسی ختم کرنا ہوگی اور نامعلوم افراد کی جانب سے لوگوں کو غائب کر دینے کے عمل کو سختی سے روکنا ہوگا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬