‫‫کیٹیگری‬ :
27 January 2018 - 14:20
News ID: 434797
فونت
حافظ ریاض حسین نجفی:
جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وفاق المدارس الشیعہ کے صدر کا کہنا تھا کہ سورہ شمس میں میں گیارہ بار قسمیں کھانے کے بعد ارشادِ الٰہی ہے کہ کامیاب فقط وہ شخص ہے جو جسمانی، روحانی، ہر لحاظ سے مکمل طور پر پاک ہو یعنی چھوٹے گناہوں، بدگمانی، غیبت، لوگوں کو تکلیف پہنچانے اور ان کے حقوق کی پامالی سمیت ان تمام برائیوں سے پاک و صاف ہو۔ قسم کا آغاز سورج سے کیا گیا ہے۔ اس منظومہ شمسی میں سورج کی اہمیت وہی ہے جو جسم میں دل کی ہوتی ہے۔
حجت الاسلام  حافظ ریاض حسین نجفی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر حافظ ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک کامیاب انسان وہ ہے جو چھوٹے بڑے گناہوں، بدگمانی، غیبت، لوگوں کو تکلیف پہنچانے اور انسانی حقوق کی پامالی سے گریز کرے، نظام شمسی میں سورج کی اہمیت وہی ہے جو جسم میں دل کی ہوتی ہے، دوپہر کے کھانے کا اسلامی احکامات میں زیادہ ذکر نہیں ملتا لیکن صبح وشام کے کھانے کی تاکید ہے، بہتر یہ ہے کہ رات کا کھانا غروب سے قبل یا کچھ دیر بعد کھا لیا جائے تاکہ سونے سے پہلے ہضم ہو جائے، فضول مصروفیات اور مشاغل میں جاگنا ناپسندیدہ عمل ہے، اگر یہ یقین ہو کہ رات کو جاگنے کی وجہ سے نمازِ فجر قضاء ہو جائے گی تو یہ جاگنا حرام ہے۔ علی جامع مسجد حوزہ علمیہ جامعة المنتظر لاہور میں خطبہ جمعہ میں سورہ مبارکہ الشمس کے بارے بیان کرتے ہوئے کہاکہ نزولی ترتیب کے لحاظ سے یہ قرآن مجید کا 26واں سورہ ہے، جس میں گیارہ بار قسمیں کھانے کے بعد ارشادِ الٰہی ہے کہ کامیاب فقط وہ شخص ہے جو جسمانی، روحانی، ہر لحاظ سے مکمل طور پر پاک ہو یعنی چھوٹے گناہوں، بدگمانی، غیبت، لوگوں کو تکلیف پہنچانے اور ان کے حقوق کی پامالی سمیت ان تمام برائیوں سے پاک و صاف ہو۔ قسم کا آغاز سورج سے کیا گیا ہے۔ اس منظومہ شمسی میں سورج کی اہمیت وہی ہے جو جسم میں دل کی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی جسم بھی اپنے مقام پر ایک پوری کائنات ہے جس میں دل کی اہمیت بہت واضح ہے۔ امیرالمومنین ؑ کا بھی مشہور فرمان ہے اے انسان تو اپنے آپ کو چھوٹا سا جسم خیال کر تاہے حالانکہ تیرے اندر پورا عالَم موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ سورج قدرتِ الٰہیہ کا عظیم مظہر ہے جس سے حرارت ،غذا اور زندگی کی بہت سی ضروریات وابستہ ہیں۔ معدنیات و نباتات سمیت بہت ساری ضروریات ِ زندگی پر شمس و قمر کے گہرے اثرات ہیں۔ قرآن نے بتایا کہ یہ دونوں فلک میں تَیر رہے ہیں۔ اس اہم سائنسی نکتہ کے بیان کو جان کر کافی غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ طلوع آفتاب کے بعد دن کو کئی ساعتوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جیساکہ چاشت کا وقت ،دراصل یہ ناشتے کا وقت ہوتا ہے ۔ انسانی بدن کی نشوونما میں ناشتے کی بہت اہمیت ہے، اسے مسمار البدن یعنی بدن کی میخ سے تعبیر کیا گیا ہے ۔ دوپہر کے کھانے کا زیادہ ذکر نہیں ملتا لیکن صبح وشام کے کھانے کی تاکید ہے ۔بہتر یہ ہے کہ رات کا کھانا غروب سے قبل یاکچھ دیر بعد کھا لیا جائے تاکہ سونے سے پہلے ہضم ہو جائے کیونکہ رات سکون سے سونے کیلئے ہے، جلد سو جانا بہتر ہے البتہ عبادت اور یادِ خدا کیلئے شبِ بیداری کی جائے تو اس کی اپنی اہمیت ہے کیونکہ شریعت میں انسانوں کی فضیلت میں کہا گیا ہے کہ وہ دن کو روزہ رکھیں اور شب کو عبادت کریں لیکن فضول مصروفیات اور مشاغل میں جاگنا ناپسندیدہ ہے، اگر یہ یقین ہو کہ رات کو جاگنے کی وجہ سے نمازِ فجر قضاء ہو جائے گی تو یہ جاگنا حرام ہے۔ /۹۸۸/ن ۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬