06 February 2018 - 21:23
News ID: 434927
فونت
محمد جواد ظریف :
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکی صدر ٹرمپ بوکھلائے ہوئے ہیں، کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان طے پانے والے ایٹمی معاہدے کو سبوتاژ کرنے کے لئے بہانے کی تلاش میں ہیں۔
محمد جواد ظریف

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک خصوصی گفتگو میں ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں امریکہ کی وعدہ خلافیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اس وقت جو کچھ بھی کر رہے ہیں وہ کوئی غیر متوقع بات نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے کبھی امریکہ سے اس بات کی توقع نہیں رکھی کہ وہ نیک نیتی کے ساتھ ایٹمی معاہدے پر عمل کرے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ اللہ کے فضل سےآج اسلامی جمہوریہ ایران خطے کا سب سے پُرامن ملک ہے اور یہ ہماری قوم کی مرہون منت ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے بعض علاقائی ممالک کی ناامن صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان یا سیکورٹی کی صورت حال کے حوالے سے دو قسم کے نظریات ہیں جن میں سے پہلی سوچ کے بارے میں ایران کا خیال ہے کہ امن و امان کی صورت حال خود اس ملک کے عوام کی جانب سے ووٹ کے ذریعے بر قرار ہوتی ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دوسری رائے یا سوچ کہ جس کو ایران مسترد کرتا ہے یہ ہے کہ امن و امان کی صورت حال بیرونی ممالک کے ذریعے برقرار ہوتی ہے یعنی یہ کہا جائے کہ بعض علاقائی ممالک کا خیال ہے کہ امن و امان ایک ایسی چیز ہے جسے بیرون ملک سے خریدا جا سکتا ہے۔

محمد جواد ظریف نے علاقے میں سعودی عرب کے غلط اقدامات منجملہ دہشت گرد گروہوں کو مسلح کرنے اور بد امنی پھیلانے کے لئے ان کی حمایت کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے علاقے بارے میں غلط پالیسی اپنا رکھی ہے ۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کی، علاقائی ممالک منجملہ یمن کے خلاف دشمنانہ پالیسی سے سعودی عرب کو سوائے نفرت اور عوامی غیظ و غضب کے اور کچھ حاصل نہیں ہوا ہے۔

واضح رہے کہ جوہرے معاہدہ جنوری 2016 میں ایران، برطانیہ،چین، روس، فرانس، جرمنی اور امریکہ کے مابین طے پایا تھا لیکن اس معاہدے میں شامل ہونے کے باوجود امریکہ نے کبھی اپنے وعدے پر عمل نہیں کیا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے ایٹمی معاہدے میں شامل دیگر ملکوں کے برخلاف ہمیشہ اس معاہدے کو برا معاہدہ قرار دیا ہے اور اسے ختم کئے جانے کی ضرورت زور دیا ہے جبکہ پوری دنیا ان کے اس دشمنانہ اقدام کے خلاف ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬