‫‫کیٹیگری‬ :
12 February 2018 - 14:06
News ID: 435004
فونت
متحدہ اہلحدیث کے مرکزی چیئرمین علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے سیدہ کونین جناب فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا اور حسنین کریمین علیہم السلام کی شخصیت اور انکی سیرت و کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان شخصیات کی تربیت انکے بابا نے کچھ ایسے انداز میں کی کہ بچپن ہی سے جبکہ وہ ابھی مکلف ہی نہیں تھے، انہیں حلال و حرام کی تمیز سکھا دی۔
 تربیت اولاد کانفرنس

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، متحدہ جمعیت اہل حدیث پاکستان کے صوبائی چیف آرگنائزر علامہ مقصود احمد سلفی نے اپنی صاحبزادی کی جانب سے قرآن مجید حفظ کرنے کی خوشی میں 30 جنوری کو ایان گیدرنگ ہال پشاور میں ایک کانفرنس کا اہتمام کیا، جس کا عنواں تھا "تربیت اولاد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور خاتون جنت جناب فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی سیرت کی روشنی میں۔" اس کانفرنس میں راقم الحروف سمیت صوبہ بھر کے جید علمائے کرام اور دیگر سیاسی شخصات نے شرکت کی۔

پروگرام کا آغاز رات 8 بجے تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ جامعۃ الشہید عارف الحسینی کے استاد علامہ عابد حسین شاکری کے فرزند ارجمند قاری محمد جواد نے قرآن مجید کی تلاوت کے بعد اپنے بھائی جناب علی ھادی کے ہمراہ اسماء الحسنٰی کا زمزمہ کرکے شرکائے محفل سے زبردست داد وصول کی۔ اسکے بعد متعدد علمائے کرام نے مجمع سے خطاب کیا، تاہم تین گھنٹے کے اس پربرکت پروگرام میں علامہ عابد حسین شاکری، جلسے کے مہتمم علامہ مقصود احمد سلفی اور متحدہ اہلحدیث پاکستان کے چیئرمین جناب علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری کے خطابات انتہائی اہمیت کے حامل ثابت ہوئے۔

علامہ عابد شاکری نے علامہ مقصود سلفی کو ان کی صاحبزادی کی جانب سے قرآن مجید حفظ کرنے پر مبارکباد دی اور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اس دور میں، جبکہ لوگوں کی توجہ کا مرکز صرف اور صرف انگریزی تعلیم ہے، علامہ صاحب کی یہ کوشش نہایت ہی مستحسن اور قابل تعریف ہے۔

انہوں نے قرآن مجید کی آیہ قو انفسکم و اھلیکم نارا، کی تفسیر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہر مومن کا یہ فرض بنتا ہے کہ اپنے آپ کو اور ساتھ ہی اپنے پورے خانوادے کو جہنم کی آگ سے بچا کر رکھے۔ تاہم آتش جہنم سے بچانے کا واحد راستہ خود اور اپنے خانوادے کی زندگی کو قرآن مجید کے اصولوں کے مطابق ڈھالنا ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مسلمانوں کی اکثریت قرآن سے ناآشنا ہے، یہاں تک کہ اگر کوئی قرآن سیکھ بھی لے، تو وہ صرف تلاوت ہی پر اکتفا کرتا ہے، جبکہ قرآن مجید صرف تلاوت اور پڑھے جانے کے واسطے نازل نہیں ہوا، بلکہ عمل کرنے کے لئے نازل ہوا ہے، جبکہ عمل اس پر تب ہی ممکن ہے، جب اسکے مطالب سمجھنے کی صلاحیت حاصل ہو۔

انہوں نے علمائے کرام کی توجہ اس طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ علماء کا متفقہ فریضہ بنتا ہے کہ لوگوں کو قرآن کریم کی تلاوت کے ساتھ ساتھ انہیں اس کے ترجمے اور تفسیر کی جانب راغب کرا دیں۔

انہوں نے اتحاد امت کا تذکرہ کرتے ہوئے قرآن مجید کی تعلیمات کی روشنی میں اسکی ضرورت اور اہمیت کو اجاگر کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ امت مسلمہ کی بدبختی کی واحد وجہ انکے درمیان پائے جانے والے اختلافات ہیں۔ انہوں نے علمائے کرام پر زور دیا کہ عوام کو اتحاد کا درس دیں۔

علامہ مقصود سلفی کا اپنے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ اس کانفرنس کا مقصد ایک طرف تو لوگوں کو قرآن کی اہمیت بیان کرکے انہیں کتاب خدا کی جانب راغب کرانا تھا، جبکہ اس کا دوسرا اور اہم مقصد مختلف مکاتب فکر کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے انکے درمیان اتحاد کی فضا برقرار کرانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس بات پر خوشی اور فخر محسوس کرتے ہیں کہ انہوں نے مختلف مکاتب فکر کے علماء اور عوام الناس کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے ایک دوسرے کے نظریات سننے کا موقع فراہم کیا۔ آخر میں جلسے کے مہمان خصوصی، متحدہ اہلحدیث کے مرکزی چیئرمین علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری صاحب نے سیدہ کونین جناب فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیھا اور حسنین کریمین علیہم السلام کی شخصیت اور انکی سیرت و کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان شخصیات کی تربیت انکے بابا نے کچھ ایسے انداز میں کی کہ بچپن ہی سے جبکہ وہ ابھی مکلف ہی نہیں تھے، انہیں حلال و حرام کی تمیز سکھا دی۔

انہوں نے ایک واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک دفعہ زکواۃ کی کھجوروں کے پڑے ایک ڈھیر سے نہایت کمسنی میں امام حسین علیہ السلام نے ایک کھجور اٹھا کر منہ میں ڈالی تو حضور اکرم نے فوراً اٹھ کر انگلی سے وہ کھجور ان کے دہن مبارک سے نکال ڈالی۔

حاضرین میں سے ایک صحابی نے وجہ پوچھی تو فرمایا کہ یہ زکواۃ کا مال ہے، جو کہ ہمارے خانوادے (سادات) پر حرام ہے۔ حاضرین محفل کو مخاطب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ اپنے بچوں کو بچپن ہی سے حلال و حرام کی تمیز سکھائیں، واجبات و محرمات اور دیگر تمام احکام پر بچپن ہی میں انہیں عملاً کاربند رکھنے کی کوشش کریں۔

انہوں نے علامہ سلفی صاحب کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہی سیرت نبوی ہے کہ اپنے بچوں اور بچیوں کو قرآن اور اسلام کی تعلیم دلائی جائے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬