‫‫کیٹیگری‬ :
27 March 2018 - 15:48
News ID: 435426
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ملک کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو امریکہ کے دباؤ کا عوامی امنگوں اور قومی وقار کے مطابق جواب دے سکے ۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے لیہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے موجودہ معاشی، سیاسی و سماجی بحرانوں کے ذمہ دار سیاسی فرعون، معاشی قارون اورمذہبی بلعم باعورا ہیں۔ یہ استحصالی طبقہ ہے جو غریب کو سر نہیں اٹھانے دیتا۔

ایم ڈبلیو ایم ملک میں بسنے والے ہر فرد کے یکساں حقوق پر یقین رکھتی ہے۔ قانون کی عمل داری نہ ہونے کانتیجہ عوامی استحصال کی شکل میں سامنے آتا ہے۔ ملک میں قانون کے نفاذ کی بجائے قانونی شکنی کو فروغ دیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے بیان کیا کہ ہر شعبے میں قانون شکن عناصر متوسط طبقے اور عام شہریوں کے لیے مشکلات اور اذیت کا باعث بنے ہوئے ہیں۔جو قوتیں ارض پاک کو مسلکوں کا ملک بنانے کی متمنی ہیں انہیں اپنے ناپاک عزائم میں شکست اٹھانا پڑے گی۔ہم تعصب ،تقسیم اور تفریق کی دیواروں کو گرانے کے لیے پورے عزم کے ساتھ میدان میں موجود رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنائے بغیر ملک و قوم کی ترقی ممکن نہیں۔اقربا پروری اور نا اہل افراد کی کلیدی عہدوں پر تعیناتی نے ریاستی اداروں کی کارکردگی کو شدید متاثر کیا ہے ۔ عام انتخابات میں باصلاحیت نوجوان قیادت کو ملک کی بھاگ دور سنبھالے کا موقعہ دیا جانا چاہیے۔

انہوں نے بیان کیا کہ سیاست میں خاندانی اجارہ داری کاخاتمہ ہونا چاہیے۔ کیا پاکستان کی مائیں ایسا کوئی بچہ پیدا نہیں کر سکتیں جو وطن عزیز کی سیاسی سطح پر قیادت کرے۔ملک کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو امریکہ کے دباؤ کا عوامی امنگوں اور قومی وقار کے مطابق جواب دے سکے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پرعالمی پریشر بہت زیادہ ہے۔ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنےکے لیے خطے کی ضرورت کے مطابق پائیدارپالیسیاں طے کرنا ہوں گی جو نتیجہ خیز ثابت ہوں ۔ پاکستان، چین، روس، ترکی، ایران اورعراق پر مشتمل ایسا اتحاد تشکیل دیا جائے جو خطے کی سلامتی کے معاملات کا نگران ہو۔ یہ اقدامات پاکستان کو نا صرف مستحکم کرنے بلکہ خود انحصاری میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔

انہوں نےکہا کہ جنوبی پنجاب کے لوگوں کی مشکلات کے ازالے کے لیے سرائیکی صوبے کا قیام انتہائی ضروری ہے ۔

ملک میں نظام حکومت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جدوجہد اور انتخابات کے علاوہ اور کوئی راستہ عوام یا ملک کے مفاد میں نہیں۔ ہم ریاست میں آئینی اقدامات کی حمایت جاری رکھیں گے۔ مختلف سیاسی جماعتیں الیکشن میں اتحاد کے لیے ہم سے رابطے میں ہیں تاہم اس حوالے سے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا گیا ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬