05 May 2018 - 11:35
News ID: 435813
فونت
پاکستان پولیس رپورٹ:
گزشتہ روز ہونیوالی حساس اداروں اور پولیس کی ایک میٹنگ میں سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ مدارس کو فنڈنگ کے حوالے سے ان کے پاس بہت حساس معلومات ہیں۔ ایف آئی اے اور خفیہ تحقیقاتی اداروں نے بیرون ملک سے امداد حاصل کرنیوالے مداراس کی رپورٹ مرتب کرنا شروع کر دی ہے۔ غیر رجسٹر اور امداد حاصل کرنیوالے مداراس کی انتظامیہ کیخلاف گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔
دینی مدارس / پاکستان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پنجاب پولیس کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے 17 مسلم اور غیر مسلم ممالک ایک ہزار مدارس کو سالانہ اربوں روپے کی امداد دے رہے ہیں۔ پولیس کی سپیشل برانچ کی جانب سے چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی کو ایک خفیہ رپورٹ جمع کروائی گئی ہے جس میں یہ اعتراف کیا گیا ہے کہ ایک ہزار دینی مدارس غیر ملکی امداد وصول کر رہے ہیں۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے پنجاب بھر میں 12 ہزار کے قریب مدارس ہیں جن میں سے 6 ہزار کے قریب ابھی تک رجسٹرڈ ہی نہیں ہوئے اور پنجاب پولیس کو ٹھوس شواہد حاصل کرنے کیلئے ایف آئی اے اور خفیہ تحقیقاتی اداروں کی معاونت بھی درکار ہے۔

نان رجسٹر مدارس کی بڑی تعداد اصل برائی کی جڑ ہیں۔ یہ رپورٹ حیران کن طور پر کمیٹی کے دوسرے ممبران کو نہیں دی گئی۔ گزشتہ ماہ پنجاب حکومت نے سینیٹ کو بتایا تھا کہ غیر ملکی امداد حاصل کرنیوالے مدارس کی تعداد صفر ہے۔

سپیشل برانچ کی رپورٹ پڑھنے والے علیٰ عہدیدار نے بتایا کہ رپورٹ کے مطابق پنجاب بھر میں 995 علماء اور مدارس کی کڑی نگرانی کی گئی جس کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ وہ بیرون ملک سے اربوں روپے کی امداد حاصل کر رہے ہیں۔

وزارت داخلہ نے بھی اس حوالے سے قائمہ کمیٹی کو بتایا تھا کہ قطر سالانہ 198 ملین، کویت 56 ملین، سعودی عرب 42 ملین، دبئی 11 ملین، ہالینڈ 2.5 ملین اور امریکہ اعشاریہ 7 ملین روپے کی مدارس کو فنڈنگ کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز ہونیوالی حساس اداروں اور پولیس کی ایک میٹنگ میں سینئر پولیس افسیر نے بتایا کہ مدارس کو فنڈنگ کے حوالے سے ان کے پاس بہت حساس معلومات ہیں۔

ایف آئی اے اور خفیہ تحقیقاتی اداروں نے بیرون ملک سے امداد حاصل کرنیوالے مداراس کی رپورٹ مرتب کرنا شروع کر دی ہے۔ غیر رجسٹر اور امداد حاصل کرنیوالے مداراس کی انتظامیہ کیخلاف گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔ /۹۸۸/ ن ۹۴۰

منبع : اسلام ٹائمز

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬