‫‫کیٹیگری‬ :
13 May 2018 - 18:47
News ID: 435910
فونت
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما :
شیخ نیئر عباس مصطفوی نے کہا کہ ہماری پاکستانی شہریت کو تو تسلیم کیا جاتا ہے لیکن پاکستانی شہریت کے حقوق سے محروم رکھا گیا ہے جو وفاقی حکمرانوں کا دوغلا پن ہے۔
شیخ نیئر عباس مصطفوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان کے عوام کسی خیراتی پیکج کے محتاج نہیں۔ہم ستر سالوں سے اپنا حق مانگ رہے اور حکمران ہمیں ہمارا حق دینے کی بجائے پیکجز دے رہے ہیں ۔نواز لیگ اختیارات کے نام پر ڈرامے بازی بند کرے ورنہ عوام کے جذبات سے کھلواڑ کرنے کی انہیں سنگین سزا بھگتنا پڑے گی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما شیخ نیئر عباس مصطفوی نے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا کہ اصلاحاتی پیکج کے نام پر گلگت بلتستان کے عوام کو دھوکہ نہیں دیا جاسکتا،اب پیکجز کا زمانہ گزرگیا ہے وفاق گلگت بلتستان کے عوام کو متنازعہ خطوں کے برابر حقوق دے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کا پاکستان کے ساتھ الحاق یکطرفہ ہے جس کا وفاق نے ستر سالوں تک کوئی مثبت جواب نہیں دیا ہے۔ہماری پاکستانی شہریت کو تو تسلیم کیا جاتا ہے لیکن پاکستانی شہریت کے حقوق سے محروم رکھا گیا ہے جو وفاقی حکمرانوں کا دوغلا پن ہے۔اگر یہ خطہ متنازعہ ہے تو کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے اب کی بار ہم کسی پیکج کو ہرگز تسلیم نہیں کرینگے۔

انہوں نے صوبائی حکومت کی دوغلی پالیسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کنٹریکٹ ملازمین کامسئلہ فوری حل کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وزیر اعلیٰ کرپشن کے ماسٹر مائنڈ ہیں جس کے دور میں اقربا پروری اور سیاسی رشوت اپنے عروج کو پہنچ چکی ہے۔اپوزیشن جماعتوں پر کیچڑ اچھالنے والے ذرا اپنی کارکردگی پر نظر ڈالیںہرطرف کرپشن ہی کرپشن نظر آئیگی۔انہوں نے بجلی کے بحران پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت چاہے تو بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پاسکتی ہے لیکن جان بوجھ کر طویل ترین لوڈشیڈنگ سے عوام کی زندگی اجیر بنارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ نلتر پائین کے عوام کے مطالبات جائز ہیں حکومت ان کے مسائل کو حل کرے اور بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔نلتر پائین کے سو سے زیادہ گھرانے واٹر چینل کے تباہی کی زد پر ہیں کل کلاںان کے جان ومال کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬