28 May 2018 - 14:25
News ID: 436076
فونت
کشمیر:
حاضرین مجلس اور حریت پسند عوام کے نام قرآن کے آفاقی پیغام پر عمل پیرا ہونیکی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کا پیغام پوری بنی نوع انسانیت کیلئے ہے، جس میں نیکی کو پھیلانے اور بدی کو مٹانے کیلئے درسِ عظیم موجود ہے۔
 نزول قرآن کانفرنس

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے اہتمام سے حیدرپورہ سرینگر میں ایک پروقار ’’نزولِ قرآن کانفرنس‘‘ سیمینار منعقد ہوا۔

سیمینار میں حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی، لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک، تحریک حریت کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی، غلام نبی سمجھی، مولانا الطاف حسین ندوی، ایڈوکیٹ زاہد علی، حکیم عبدالرشید اور مولانا بشیر احمد عرفانی کے علاوہ دیگر دانشوروں نے شرکت کی۔

سید علی شاہ گیلانی نے اپنے صدارتی خطاب میں اسلام کے آفاقی پیغام کی تفصیل کے ساتھ وضاحت کی۔ انہوں نے حاضرین مجلس اور حریت پسند عوام کے نام قرآن کے آفاقی پیغام پر عمل پیرا ہونے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کا پیغام پوری بنی نوع انسانیت کے لئے ہے، جس میں نیکی کو پھیلانے اور بدی کو مٹانے کے لئے درسِ عظیم موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن ہمیں ظلم کے خلاف صف آراء ہونے کی دعوت دیتا ہے اور انصاف کو عام کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔

سید علی شاہ گیلانی نے اُمت مسلمہ کے موجودہ زوال پذیر صورتحال پر اپنی گہری تشویش اور دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ساری صورتحال کے لیے ہمارا تعلق بالقرآن میں وسیع تر خلیج ہے۔ اس دوران محمد یاسین ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن ایک ایسی کتاب ہے جسے اللہ نے نازل کیا اور اس کے لئے ایک ایسی عظیم المرتبت ہستی پیارے نبی (ص) کا انتخاب فرمایا جسے اپنے معاشرے میں امین کے لقب سے نوازا گیا، یہاں تک کہ دشمن کو بھی اُن کی امانت داری اور دیانت داری کا اعتراف تھا۔ یاسین ملک نے قرآن کی تعلیمات کو پھیلانے کے لئے علماء کرام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ غیر مسلموں نے بھی اپنی تحقیقات میں قرآن کو ایک آفاقی کتاب تسلیم کیا ہے۔ اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم صحیح اور سچے مسلمان بننے کی کوشش کریں تاکہ ہمارا معاشرہ صالح کردار کا عکاس ثابت ہو۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنما محمد اشرف صحرائی نے اپنے خطاب میں قرآن کی تعلیمات کی روشنی میں کہا کہ قرآن ہر زمانے، ہر قوم، ہر برادری کے لئے ایک ہدایت نامہ ہے جس پر عمل پیرا ہوکر بنی نوع انسان کو جملہ مصائب و مشکلات سے نجات مل سکتی ہے۔ اشرف صحرائی نے قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قرآن ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اِس میں موجودہ زمانے کے نئے تقاضوں کا پورا پورا احاطہ کرنے کی وسعت موجود ہے اور دورِ جدید کا مسلمان کِسی بھی مسئلے کے حوالے سے عاجز اور مجبور نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک صالح معاشرہ کی تعمیر کے لئے قرآن کی تعلیمات کو عام کرنا بہت مفید ہے۔ اشرف صحرائی نے اِس الٰہی کتاب کی عظمت بیان کرتے ہوئے احادیث کا حوالہ دیکر کہا کہ اس کتاب کی تعلیمات باعث ثواب ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬