16 July 2018 - 22:47
News ID: 436615
فونت
حافظ محمد سعید:
کراچی میں ملی مسلم لیگ کے بڑے انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے امیر نے کہا کہ اب داعش کے ذریعے پاکستان کو میدان جنگ بنایا جا رہا ہے، خودکش حملے اور بم دھماکے اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں، ان حالات میں ہمیں بیدار رہنا ہوگا اور پاکستان کے استحکام کے لئے یکجہتی کا اظہار کرنا ہوگا۔
حافظ محمد سعید

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ ملک دشمن قوتیں پاکستان میں کسی شیخ مجیب کی تلاش میں ہیں، منصوبے کے تحت 71ء والی صورت حال پیدا کی جا رہی ہے، اُس وقت بھی انتخابات کے موقع پر افواج پاکستان کو متنازع بناکر پیش کیا گیا تھا، اداروں پر عوام کے اعتماد کو ختم کرنے کے لئے عدلیہ کو بھی مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے، ملی مسلم لیگ ملک دشمنوں کے عزائم کامیاب نہیں ہونے دے گی، پاکستان کو نقصان پہنچانے والے بیانیہ ناقابل برداشت ہیں، ہماری سیاست خدمت انسانیت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع شرقی گلشن اقبال اور ضلع غربی اورنگی ٹاؤن میں ملی مسلم لیگ کے بڑے انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں ہزاروں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ موجودہ حالات غیر معمولی ہیں، پاکستان کے خلاف دشمنوں کے منصوبے خوفناک ہیں، اسرائیلی و بھارتی ورزائے اعظم ایک ہفتے تک دہلی میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف منصوبے بناتے رہے، دشمنوں کو پاکستان کا ایٹمی پروگرام کسی صورت برداشت نہیں، دشمن چاہتا ہے کہ پاکستان میں ایک اور شیخ مجیب پیدا ہو، اس کے لئے 1970-71ء کی تاریخ دہرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ان شاء اللہ ہم دشمن کے ارادوں کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 1970ء میں بھی انتخابات سے قبل فوج کو بدنام کیا گیا تھا، انڈین میڈیا اس وقت بھی خوفناک پروپیگنڈہ کر رہا ہے، منصوبے کے تحت پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کیا جا رہا ہے، داعش کو عراق و شام سے لاکر افغانستان میں بسایا گیا، اب اس کے ذریعے پاکستان کو میدان جنگ بنایا جا رہا ہے، خودکش حملے اور بم دھماکے اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں، ان حالات میں ہمیں بیدار رہنا ہوگا اور پاکستان کے استحکام کے لئے یکجہتی کا اظہار کرنا ہوگا۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ ملک و قوم کا دفاع ہر فرد پر فرض ہے، پاکستان کو نقصان پہنچانے والے بیانیہ ناقابل برداشت ہیں، پہلے بھی علیحدگی کی تحریکوں کھڑی کرنے کی کوششیں کی گئیں، اب بھی لسانیت اور فرقہ واریت کو ہوا دی جا رہی ہے، لیکن ہمارے حکمران اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہیں، ان حالات میں نظریہ پاکستان پر متحد ہونے سے ہی بحرانوں سے نکلا جاسکتا ہے اور ملک و قوم کو ترقی کی راہ پر ڈالا جاسکتا ہے۔/۹۸۸/ ن ۔۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬