02 September 2018 - 00:06
News ID: 437037
فونت
حجت الاسلام سید شمسی رضا :
دین مبین اسلام کے مشہور مبلغ نے بیان کیا : کوئی بھی نیک عمل و عبادات کو انجام دینے کے بعد بھی اپنے اندر کوئی اخلاقی تبدیلی یا روحانی انقلاب محسوس نہ کریں تو یقیناً ہمارا عمل مقبول نہیں ہے ۔
سید شمسی رضا

ھندوستان میں دین مبین اسلام کے مشہور مبلغ حجت الاسلام سید شمسی رضا نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں حج کی اہمیت کی طرف روشنی ڈالتے ہوئے امام زین العابدین علیہ السلام کے فرمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : قَالَ عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ(ع):مَنْ خَلَفَ حَاجّاً فِی اٴَھْلِہِ وَمَالِہِ کاَنَ لَہُ کَاٴَجْرِہِ حَتَّی کَاٴَنَّہُ یَسْتَلِمُ الْاٴَحْجَارَ۔ امام زین العابدین (ع) نے فرمایا: ”جو شخص حاجی کی عدم موجودگی میں اس کے اھل خانہ اور اس کے مال کی دیکھ بھال کرے تو اس کا ثواب اسی حاجی کے ثواب کے مانند ہے یھاں تک کہ گویا اس نے کعبہ کے پتھروں کو بوسہ دیا ہے “۔

انہوں نے معصومین کے اقوال کو بیان کرتے ہوئے کہا : معصوم فرماتے ہیں جو شخص حج وعمرہ کے لئے اپنے گھر سے باھر نکلتا ہے پس جو قدم بھی وہ اٹھاتا اور زمین پر رکھتا ہے اس کے بدن سے گناہ یوں گرتے جاتے ھیں جیسے درختوں سے پتے چھڑتے ھیں، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حج و عمرہ کی اہمیت کس قدر ہے اس لئے جو شخص بھی مستطیع ہوں ان کو بغیر کسی عذر کے مشرف ہونے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیئے ۔

حجت الاسلام سید شمسی رضا نے بیان کیا : حج کا ایک پہلو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حج کا ایک مقصد مسلمانوں کے معاشی حالات کو مظبوط کرنا ، باہمی تجارت کا فروغ اور باہمی معاشی تعاون ہے۔

انہوں نے قربانی کے فلسفہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : قربانی کا مطلب ہے کہ انسان کی نظر میں اللہ کی عظمت سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں اور اللہ کی ذات کے مقابلے میں اس کا دل دنیا کی ہر مادی خواہش اور آلائش سے پاک ہے۔

انہوں نے بیان کیا : مراسم حج میں ایک بہت بڑا سبق یہ بھی ہے کہ کوئی بھی شخص بغیر محنت،کوشش،جدوجہد اور قربانی کے کسی عزت،عہدے، مقام اور عظمت کی توقع نہ کرے۔

حجت الاسلام سید شمسی رضا نے اعمال کے قبول ہونے کے راز کو بیان کرتے ہوئے کہا : اگر ہم تمام مناسک حج ادا کرنے کے بعد بھی اپنے اندر کوئی اخلاقی تبدیلی یا روحانی انقلاب محسوس نہ کریں تو یقیناً ہمارا حج مقبول نہیں بلکہ صرف ایک رسم اور دکھاوا ہے۔/۹۸۹/ف۹۱۵

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬