‫‫کیٹیگری‬ :
09 November 2018 - 18:25
News ID: 437614
فونت
حجت الاسلام والمسلمین مؤمنی:
حوزہ علمیہ قم ایران کے استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ امام حسن علیہ السلام نے اسلامی محاز کو تباہ ہونے سے بچایا ، کہا : حضرت مظلومیت و غربت کی انتہا کے با وجود دشمنوں کو اجازت نہیں دی کہ کوئی اسلام کو نقصان پہوچا سکے ۔
حجت الاسلام والمسلمین مؤمنی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم ایران میں اعلی سطح کے استاد حجت الاسلام والمسلمین سید حسین مؤمنی نے ایام شہادت آخری صفر کی مناسبت سے منعقدہ مجالس عزا میں خطاب کرتے ہوئے بیان کیا : پیغمبر اکرم (ص) کی شہادت کے بعد لوگوں نے اہل بیت علیہ السلام پر عظیم روانی و نظامی جنگ کا مشاہدہ کیا ۔

انہوں نے وضاحت کی : مدینہ میں سخت جنگ کا آغاز جو ہوا سید الشھدا امام حسین علیہ کے زمانہ میں بھی تھا اور لوگ یہ جانتے ہوئے کہ حضرت کا کیا مقام ہے بہت ہی برے حالت میں شہید کر دیا ، روانی و نرم جنگ اس مقصد سے تھا کہ اشخاص کے احترام و ان کی منزلت و مقام کر ختم کر دیا جائے اور اس حد تک ہونے لگا کہ امیر المومنین علی علیہ السلام پر علنا ممبروں و مسجدوں سے لعنت ہونے لگی ۔

حوزہ علمیہ قم کے استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ امام حسن مجتبی علیہ السلام خداوند عالم کے دین کے لئے اپنی جان و آبرو کی قربانی پیش کی ، بیان کیا : دشمنوں نے امیرالمونین علی علیہ السلام کو برا کہا اور ان کے خاندان کے ساتھ بھی برا رویہ رکھا ، روز عاشورہ کربلا میں جو بھی واقعہ پیش آیا ہے وہ ان تمام وجوہات کی بنا پر ہوا ہے ۔

انہوں نے بیان کیا : یہ ہجوم جو انجام پایا اور اہل بیت علیہم السلام کے لئے جو گستاخیوں کا دور شروع ہوا اس حد تک تھا ممبروں و تقاریر و خطبوں میں علنی صورت میں امام علی علیہ السلام کی اہانت کی جاتی رہی اور اس اہانت کا اوج امام حسن مجتبی علیہ السلام کے زمانہ میں بھی تھا ۔

حجت الاسلام والمسلمین مؤمنی نے اس بیان کے ساتھ کہ امام حسن مجتبی علیہ السلام پر صلح تحمیل گیا گیا ہے بیان کیا : حکمیت کا مسئلہ بھی تحمیلی تھا ، ان مسائل کی بنیادی وجہ امامت و ولایت سے لوگوں کی دوری ہے ، امیر المومنین کو حکمیت پر مجبور کیا اور امام حسن مجتبی علیہ السلام کو صلح پر مجبور کیا گیا ۔

انہوں نے بیان کیا ؛ امام حسن مجتبی علیہ السلام کے خطوط اور تقاریر سے معلوم ہوتا ہے کہ امام صلح کے لئے راضی نہیں تھے مگر ان کو مجبورا صلح کرنا پڑا ، امام حسن علیہ السلام کے بعض اصحاب پختہ نہیں تھے اور ان کی بے بسی و غربت کا یہ عالم تھا کہ خود ان کی زوجہ نے ان کو شہید کر دیا ، تمام مصیبت و مشکلات جو امام پر وارد ہوئے ہیں وہ امام کی معرفت نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے ۔

حوزہ علمیہ قم کے استاد نے بیان کیا : انسان صرف ولایت کی وجہ سے کامیابی و سعادت حاصل کر سکتا ہے ورنہ گمراہی و ضلالت میں گرفتار ہو جائے گا ، ظالموں نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد لوگوں کو ان کے عترت سے جدا کر دیا ، امام حسن علیہ السلام غربت و مظلومیت کے ساتھ صلح کو تحمل کیا ۔

حجت الاسلام والمسلمین مؤمنی نے اس بیان کے ساتھ کہ امام حسن علیہ السلام نے اسلامی محاز کو تباہ ہونے سے بچایا ، کہا : حضرت مظلومیت و غربت کی انتہا کے با وجود دشمنوں کو اجازت نہیں دی کہ کوئی اسلام کو نقصان پہوچا سکے ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬