29 November 2018 - 13:34
News ID: 437779
فونت
سعودی ولیعہد کے حالیہ دوروں کے خلاف میزبان ممالک میں شدید عوامی احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں۔
محمد بن سلمان کی تصویریں نذر آتش

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین، تیونس، الجزائر، موریتانیا اور مصر میں سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے دوروں کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

ان مظاہروں میں شریک افراد نے محمد بن سلمان کی تصاویر نذر آتش کر کے اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔ ہونے والے مظاہرے عوامی سطح پر ان کے خلاف پھیلی شدید نفرت کو ظاہر کرتے ہیں۔پیر 26 نومبر کو محمد بن سلمان تیونس پہنچے۔

اس دن تیونس کی تقریباً دس تنظیموں اور جماعتوں نے احتجاجی مظاہرے کی کال دے رکھی تھی جس کے نتیجے میں دارالحکومت میں بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ منعقد ہوا۔ ان تنظیموں میں تیونسی صحافیوں کی قومی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی شامل تھیں۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پوسٹر اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا: "بن سلمان جنگی مجرم ہے"، "یمنی بچوں کا قاتل"، "بن سلمان نو ویلکم"۔

 دوسری طرف بحرین میں بھی انقلابی جوانوں نے محمد بن سلمان کے دورے کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ مظاہرین نے محمد بن سلمان کی تصاویر نذر آتش کرنے کے علاوہ حکمرانوں کی بھی شدید مذمت کی ہے۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ یمنی بچوں کے قاتل کو اپنے ملک میں برداشت نہیں کر سکتے۔

الجزائر میں بھی مختلف سیاسی جماعتوں، تنظیموں اور شخصیات نے سعودی ولیعہد کے دورے کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔

المیادین نیوز چینل کے مطابق موریتانیا میں بھی شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کے خلاف شدید مظاہرے ہوئے ہیں۔ موریتانیا کی فلاح و بہبود پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ محمد بن سلمان شام اور یمن میں قتل عام میں ملوث ہونے کے علاوہ فلسطین کاز کو نقصان پہنچانے میں بھی ملوث ہیں۔

مصر میں محمد بن سلمان کے دورے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے سعودی ولیعہد کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات بڑھانے پر ان کی شدید مذمت کی۔

یمن میں انقلابی تحریک انصاراللہ یمن نے مختلف عرب ممالک من جملہ تیونس، الجزائر، مصر اور موریتانیا کے عوام کا شکریہ ادا کیا اور ان کی قدردانی کرتے ہوئے ایک بیانی میں کہا کہ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے دوروں کے خلاف سامنے آنے والا احتجاج اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنی حکومتوں کی جانب سے سعودی پالیسیوں کا حصہ بننے کے خلاف ہیں۔

یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد یہ ان کے پہلے غیرملکی دورے ہیں۔ ان کے حالیہ دوروں پر میزبان ممالک میں شدید عوامی احتجاج اور مظاہرے عوامی سطح پران کے خلاف پھیلی شدید نفرت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اگرچہ متحدہ عرب امارات، بحرین، مصر اور تیونس کے حکمرانوں نے سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کا استقبال کیا ہے لیکن عوام میں ان کے خلاف شدید نفرت دیکھنے میں آئی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬