‫‫کیٹیگری‬ :
04 December 2018 - 09:41
News ID: 437819
فونت
فیڈریکا موگرینی:
امریکا کی جانب سے اہم بین الاقوامی معاہدوں اور کنونشنوں کو بالائے طاق رکھنے کے نتیجے میں دنیا ہرج ومرج اور لاقانونیت کے خطرے سے دوچار ہوگئی ہے جس کے پیش نظر یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیدریکا موگرینی نے اعلان کیا ہے کہ یورپ دنیا پر جنگل کے قانون کی حکمرانی کا خطرہ محسوس کررہا ہے ۔
فیڈریکا موگرینی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نےہارورڈ یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں کہا ہے کہ یورپ کو یہ تشویش لاحق ہے کہ کہیں عالمی سطح پر جنگل کے قانون کی حکمرانی قائم نہ ہوجائے فیڈریکا موگرینی نے کہا کہ اہم ترین بین الاقوامی معاہدوں اور کنونشنوں کو نظر انداز کئے جانے کے نتیجے میں ، عالمی تعلقات میں قانون کی حکمرانی پر جنگل کا قانون غلبہ پا رہا ہے۔

فیڈریکا موگرینی نے کہا کہ ہمیں ڈر ہے کہ کہیں ہم اس بات کا اعتراف کرنے پر مجبور نہ ہو جائیں کہ نیا عالمی نظام وقوع پذیر ہی نہیں ہوا اور اس سے بھی بدتر یہ ہے کہ بین الاقوامی قوانین پر عمل درآمد کے بجائے جنگل کے قانون کی حکمرانی کا خطرہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ نے کہا کہ بہت سے ایسے عالمی معاہدے و سمجھوتے جو سرد جنگ کے خاتمے کا باعث بنے ہیں، اس وقت خطرے سے دوچار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایک نئے عالمی نظام کے قیام سے بہتر یہ ہے کہ موجودہ قوانین کو بچانے کی کوشش کی جائے۔یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیدریکا موگرینی نے یہ خدشہ ایسی حالت میں ظاہر کیا ہے کہ امریکا میں ٹرمپ نے برسراقتدار آںے کے بعد فرسٹ امریکا کا نعرہ دے کر پوری دنیا پر امریکا کی برتری اور تسلط قائم کرنے کی مہم شروع کررکھی ہے ۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے،اس کے بعد ایران اور دنیا کی چھے بڑی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جامع ایٹمی معاہدے اور پھر درمیانہ فاصلے تک مار کرنے والے ایٹمی میزائلوں کو تلف کرنے کے معاہدے آئی این ایف سے نکلنے کا اعلان کرکے بین الاقوامی معاہدوں اور کنونشنوں کے وجود کو خطرے سے دوچـار کردیا ہے ۔

امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے اسی کے ساتھ مختلف عالمی اداروں منجملہ عالمی عدالت انصاف کو ، امریکا کے خلاف کوئی فیصلہ صادر کرنے کی صورت میں تادیبی کارروائی کی دھمکی دے کر یہ ثابت کردیا ہے کہ ان کی نظر میں امریکا کے مقابلے میں دنیا کے کسی بھی عالمی ادارے اور بین الاقوامی تنظیم کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسی طرح جامع ایٹمی معاہدے سے غیر قانونی طور پر نکلنے اور سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر بائیس اکتیس کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران کے خلاف پابندیاں لگانے کے بعد دوسرے ملکوں کو بھی سلامتی کونسل کی اس قرار داد کی خلاف ورزی پر مجبور کرنے کی کوشش کی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی خودسرانہ پالیسیوں اور غیر قانونی اقدامات کے ذریعے، عالمی معاہدوں اور کنونشنوں نیز بین الاقوامی قوانین کو خطرے سے دوچار کردیا ہے۔ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیدریکا موگرینی کی جانب سے دنیا پر جنگل کے قانون کی حکمرانی کے خدشات کو اسی تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬