29 July 2012 - 17:33
News ID: 4385
فونت
دفتر قائد ملت جعفريہ :
رسا نيوزايجنسي - دفتر قائد ملت جعفريہ پاکستان نے حضرت خديجہ الکبري کے يوم وفات پر ارسال کردہ بيانيہ ميں مرسل اعظم کے حق ميں اپ کي خدمتوں کو سراہا ?
يوم وفات حضرت خديجہ الکبري
 
رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، دفتر قائد ملت جعفريہ پاکستان حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي نے ام المومنين حضرت خديجہ الکبري کے يوم وفات پرارسال کردہ بيانيہ ميں تاکيد کي : حضرت خديجہ الکبري ہيں اسلام ومسلمانوں کي عظيم محسنہ ہيں، اغاز اسلام ميں مسلمان اپ کي دولت کے سہارے استوار رہے ?

اس بيانيہ ميں ايا : جب کفار نبي اکرم کے مقابل آگئے تو جناب خديجہ الکبري نے آپ سے اپنا دائمي رشتہ جوڑ کراپ کو لازوال سہارا فراہم کيا?

انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ حضرت ابو طالب نے اپني قوت و حشمت و مقام اور اپني اولاد اور حضرت خديجہ الکبري نے اپنے پاکيزہ مال و دولت کے ذريعے شجر اسلام کو ايسي توانائي عطا کي کہ اس کا سايہ پوري کائنات پر ہوا اور آج تک اسلام کي ترويج و ترقي حضرت خديجہ الکبري کي قربانيوں کي مرہون منت ہے?

انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ مليکة العرب، ام المومنين حضرت خديجہ الکبري نے خواتين ميں سب سے پہلے اسلام قبول کرکے اورتصديق رسالت کے ذريعہ ايک دانشمند خاتون ہونے کا ثبوت ديا کہا : رسالت کي اقتصادي بنيادوں کو مضبوط کرنے کے لئے اپ کے اقدامات اور اپنے جذبہ صادق سے اسلام کي بنياديں استوار کيں? آپ نے اپنے پاکيزہ مال سے نبوت کو ايسا سہارا عطا کيا جس کے بعد اسلام کو اطراف و اکناف عالم ميں پھيلنے کا موقع ملا?

حجت الاسلام سيد ساجد نقوي نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ جب دين اسلام اپنے ابتدائي مراحل طے کررہا تھا ، جب پيغمبر اکرم تن تنہا حق کي تبليغ ميں مصروف تھے اورکفار و قريش اپنے مال و طاقت اور افرادي قوت سے نبي اکرم کے مقابل آگئے توايسے ميں جناب خديجہ الکبري نے حضور اکرم سے اپنا دائمي رشتہ جوڑ کر ايسا لازوال اور غير متزلزل سہارا فراہم کيا جس کے ممنون خود پيغمبر گرامي رہے کہا : ام المومنين پيغمبر اکرم کے دکھ درد ميں برابر شريک رہيں اور زندگي کے تمام فرائض ميں بھرپور حصہ ليا?

قائد ملت جعفريہ پاکستان نے يہ کہتے ہوئے کہ موجودہ دور ميں مسلمانوں کے تمام طبقات انہي متبرک و مقدس ہستيوں کے اعلي و پاکيزہ کردار سے سبق سيکھيں کہا : جاگيردار، صنعت کار اور سرمايہ دار اپنے دين اور اپنے وطن کي خدمت کا درس حضرت خديجہ الکبري سے حاصل کريں ، وہ دين و ملک کو لوٹنے اور اپني تجورياں بھرنے کي بجائے اپنا مال و دولت بھي دين اسلام اور ملک و ملت کے لئے صرف کريں کہ اسي ميں خوشنودي خدا و رسول خدا ہے اور اخروي نجات اور ملک کي کاميابي و ترقي کا راز مضمر ہے?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬