‫‫کیٹیگری‬ :
29 December 2018 - 20:50
News ID: 439480
فونت
آیت‌ الله رشاد:
مدرسہ علمیہ امام رضا(ع) کے متولی نے کہا: مومن کے پاس دنیا کے لئے ایک آنکھ اور آخرت کے لئے دوسری آنکھ ہوتی ہے ، لہذا وہ آخرت کے بہانے دنیا سے غافل نہیں ہوتا اور دنیا میں بھی اس قدر خود کو مشغول نہیں کرتا کہ آخرت سے غافل ہوجائے ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ علمیہ امام رضا (ع) کے متولی آیت ‌الله رشاد نے آج اپنے درس خارج فقہ میں حضرت امیرالمومنین علی (ع) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت (ع) نے فرمایا کہ اگر دو چشم باز و بینا ہوں تو حقائق کو روز روشن کے مانند محسوس کریں گے ۔

انہوں نے مزید کہا: مومن کے پاس دنیا کے لئے ایک آنکھ اور آخرت کے لئے ایک آنکھ ہے لہذا وہ آخرت کے بہانے دنیا سے غافل نہیں ہوتا اور دنیا میں بھی اس قدر خود مشغول نہیں کرتا کہ آخرت سے غافل ہوجائے ، مسلمان مادی اور معنوی تعلقات دونوں ہی کو یکجا کرے ۔

آیت ‌الله رشاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دین مبین اسلام نے مادیت اور معنویت دونوں ہی کو اہمیت دی ہے کہا: اس طرح مشھور ہے کہ یھودی ، دنیا کو زیادہ اہمیت دیتے تھے اور وہ مادیات سے دلبستہ و وابستہ تھے ، اس کے برخلاف عیسائی معنویت پر توجہ کیا کرتے تھے ، البتہ اس طرح بیان ہوتا ہے جبکہ حقیقت یہ نہیں تھا ، عصر حاضر میں دونوں (یھودی اور عیسائی) میں کوئی فرق نہیں ہے دونوں ہی مادیت کے مروج ہیں ، اگر چہ آج صھیونی دنیا کو نچا رہے ہیں مگرعیسائی دنیا کی دولت کو نگل رہے ہیں ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۷

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬