‫‫کیٹیگری‬ :
17 January 2019 - 21:24
News ID: 439554
فونت
امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے کہا ہے کہ ایف بی آئی نے کئی روز گزرنے کے باوجود بھی پریس ٹی وی کی خاتون اینکر اور سینیر صحافی مرضیہ ہاشمی کی حراست کو مبھم رکھا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آئی نے پریس ٹی وی کی خاتون اینکر اور سینیئر صحافی مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کے بارے میں وضاحت کے لیے ان کی جانب سے تحریری درخواست کا بھی کوئی جواب نہیں دیا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس نے چند ایسی جیلوں سے بھی رابطہ کیا ہے جہاں ایف بی آئی کے قیدیوں کو رکھا جاتا ہے تاہم جیل حکام کا کہنا ہے کہ مرضیہ ہاشمی ان کے یہاں قید نہیں۔

مرضیہ ہاشمی جن کا اصلی نام میلانی فرینکلن تھا ریاست کلوراڈو میں پیدا ہوئی تھیں اور اسی ریاست میں انہوں نے شعبہ صحافت میں ماسٹر بھی کیا ہے۔ وہ انیس سو اناسی میں ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد امام خمینی رح کے نظریات سے بے انتہا متاثر ہوکے مسلمان ہوگئیں تھیں اور پچھلے چند برس سے ایران کے انگریزی زبان کے نیوزچینل پریس ٹی وی سے وابستہ ہیں ۔

مریضہ ہاشمی کے اہل خانہ کے مطابق وہ گزشتہ ہفتے اپنے بیمار بھائی کی عیادت اور دیگر رشتہ داروں سے ملنے امریکہ گئیں تھیں جہاں انہیں سینٹ لوئیس ائیرپورٹ سے گرفتار کرکے واشنگٹن منتقل کردیا گیا۔

دو روز تک ان کے گھروالوں کو بھی اطلاع نہیں تھی کہ وہ کہاں ہیں جس کے بعد انہوں نے خود فون کرکے اپنی گرفتاری کی اطلاع دی اور بتایا کہ ان کا حجاب چھین لیا گیا ہے اور حرام کھانا کھانے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی ورلڈ سروس کے سربراہ ڈاکٹر پیمان جبلی نے تہران میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کی سوائے اس کے کوئی وجہ دکھائی نہیں دیتی کہ وہ مسلمان ہیں اور ایران کے نیوز چینل پریس ٹی وی کے لیے کام کرتی ہیں۔

ایران کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی ورلڈ سروس کے سربراہ  ڈکٹر جبلی نے کہا کہ امریکا مختلف طریقوں سے ایرانی میڈیا کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے ذریعے ایران پر پابندیاں عائد کرکے دباؤ ڈالنا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ استقامتی محاذ روز بروز ترقی کر رہا ہے۔

انہوں نے پریس ٹی وی کی اینکر مرضیہ ہاشمی کے حجاب کو اتار لینے پر مبنی امریکی حکام کے غیر انسانی اقدام کو اسلامی مقدسات اوراقدار کی بے حرمتی قراردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی ریڈیو اور ٹیلی ویژن کا ادارہ مرضیہ ہاشمی کی رہائی کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گا۔

ایران کے ریڈیو و ٹیلی ویژن کے سربراہ ڈاکٹر علی عسکری نے بھی پریس ٹی وی کی اینکر مرضیہ ہاشمی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کامطالبہ کیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬