23 January 2019 - 19:17
News ID: 439597
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے پردہ اور سوشل میڈیا کے سلسلہ میں صدر جمھوریہ کے بیان پر شدید تنقید کی اور ان سے اپنی غلطیوں کے تدارک کا مطالبہ کیا ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ کی موجودگی منعقد ہوا ، پردہ اور سوشل میڈیا کے سلسلہ میں صدر جمھوریہ کے بیان پر شدید تنقید کی اور ان سے اپنی غلطیوں کے تدارک کا مطالبہ کیا ۔

اس مرجع تقلید نے حجاب اور سوشل میڈیا کے حوالے سے صدر جمھوریہ کی دونوں باتوں کو نازیبا بتایا اور کہا: پردہ تمام اسلامی مذاھب کی ضروریات میں سے ہے، صدر جمھوریہ نے اسلامی اقداروں کے تحفظ کی قسم کھائی ہے تو اس کی حفاظت کرے ، ہم نے اگر اس قدر شھید، اسیر اور جانباز دیئے ہیں تو سب کا سب اسلامی اقداروں کی وجہ سے ہے ، اور اگر تمام مشکلات کے باوجود علاقہ کی سب سے بڑی طاقت ہیں تو اسلام کی وجہ سے ہے ۔

فرانس کے ایک صدم حالات ایران میں پیدا ہوتے تو مغربی کیا کرتے ؟

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اپنے بیان کے سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا: دنیا کو ہمیں اچھی طرح پہچاننا چاہئے ، موجودہ دنیا پر کوئی قانون حاکم نہیں ہے ، سب کے سب اپنے منافع کی تکمیل میں ہیں ، فرانس میں بلوا کھڑا ہے ، کافی لوگ گرفتار ہوچکے ہیں ، بہت مارے جا چکے ہیں مگر کہیں سے کوئی آواز نہیں اٹھی اور کسی نے بھی انسان حقوق کی بات نہیں کی ۔

اس مرجع تقلید نے یاد دہانی کی: اگر فرانس کے ایک صدم حالات ایران میں پیدا ہوگئے ہوتے تو مغربی کس قدر شور شرابا مچاتے ، اور کہتے کہ ایران مٹ گیا اور بکھر گیا مگر ان حالات کے مقابل مکمل خاموش ہیں ۔

انہوں نے تاکید کی: اس دنیا میں رہنے کا واحد راستہ مضبوط ہونا ہے ، اگر قوی نہ ہوئے تو مشکلات سے روبرو رہیں گے ، اس دنیا میں کوئی حساب و کتاب موجود نہیں ہے ، پروردگار سے دعا ہے کہ ہمیں دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھے تاکہ دنیا و آخرت کی سعادت کی راہ کو پرسکون انداز میں طے کرسکیں ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے احسان اور نیکی کے سلسلہ میں حضرت محمد مصطفی(ص) سے منقول روایت « الاحسان أن تعبد الله کأنک تراه، فان لم تکن تراه فانه یراک» کی تشریح کی اور اخلاقی نکات بیان کئے ۔

انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ جب اولیائے الھی خدا کی عبادت کرتے ہیں خدا کو دل آنکھوں سے دیکھتے ہیں کہا: مومنین اور صالحین خداوند متعال کو ہر جگہ حاضر و ناظر جانتے ہیں اور اپنے اعمال کا شاھد سمجھتے ہیں ۔

اس مرجع تقلید نے مزید کہا: اگر انسان اس طرح کا اعتقاد رکھے تو یقینا گناہ و معصیت الھی کا مرتکب نہ ہوگا ، انسان کبھی ایک بچے اور ایک پولیس کے سامنے خطا نہیں کرنا چاہتے اس کے باوجود خداوند متعال کے سامنے کس طرح معصیت کے مرتکب ہونا چاہتے ہیں ؟

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ذکر خدا، دلوں کے سکون کا سبب ہے کہا: جب انسان خدا کی یاد میں نہ رہے تو اس کی موجودگی کو بھی بھول جاتا ہے اور ممکن ہے مختلف قسم کی خلاف ورزی کا شکار ہوجائے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے نماز اول وقت خصوصا با جماعت نماز کو مشکل کشا بتایا اور کہا: نماز صبح کو جماعت کے ساتھ مساجد میں قائم کرنے کی کوشش کی جائے ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۱

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬