‫‫کیٹیگری‬ :
31 January 2019 - 21:07
News ID: 439659
فونت
اسلامی سینٹر جرمن کے سربراہ نے رسا نیوز ایجنسی میں علمی نشست میں بیان کیا؛
جرمن کے آخن شہر کے اسلامی سینٹر کے سربراہ نے کہا : صیہونی و اسلام دشمن میڈیہ نے یورپ میں عام لوگوں کے ذہن میں اسلام کے خلاف غلط تاثرات ڈال رکھا ہے مگر پڑھے لکھے لوگ دشمن کی اس سازش سے با خبر ہیں ۔

جرمن کے آخن شہر کے اسلامی سینٹر کے سربراہ حجت الاسلام علی اکبر محمد زاده نے رسا نیوز ایجنسی میں منعقدہ کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے کہا : جرمن کے آخن شہر کا ماحول ایک علمی ماحول ہے وہاں یونیوسیٹی اور علمی مراکز ہیں جہاں علمی تحقیقیں ہوتی ہیں اور عوام بھی با فہم ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس شہر کی عوام کسی بھی بات کو بغیر عقلی ترازو پر تولہ قبول نہیں کرتی اور ذہن میں موجود ابہام کو فورا دور کرنے کی کوشش کرتی ہے اس لئے ان کے سامنے حقائق کو بیان کرنے میں مشکلات پیش نہیں آتی ، ایسے ماحول میں اسلام کی تبلیغ بہترین و مناسب موقع ہے ۔

جرمن کے آخن شہر کے اسلامی سینٹر کے سربراہ نے عالمی پیمانہ پر اسلام کی تبلیغ کے لئے حوزات علمیہ میں مناسب اقدام نہیں ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : مبلغین نظری مباحث میں مہارت رکھتے ہیں اور عالمی پیمانہ پر تبلیغ کے میدان میں پیچھے ہیں ، اس لئے ہم لوگوں اس میدان میں بہتر فعالیت انجام دینے کے لئے تربیتی مرکز کی ضرورت ہے ۔

حجت الاسلام محمد زاده نے بیان کیا : عالمی پیمانہ پر ایک مبلغ کو جو مباحث بیان کرنا چاہیئے وہ مفید و با معنی و مطالب دقیق ہونا چاہیئے اور قابل جذب و با تاثیر ہونا چاہیئے ۔

انہوں نے بیان کیا : اسلامی انقلاب ایران کے بعد بہت سارے لوگ دین مبین اسلام کو قبول کیا ہے لیکن عالمی میدان میں مبلغ کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے تا کہ مخلص و غیر مخلص افراد کی شناخت کر سکے کیوں کہ بعض لوگ مبلغ سے غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش میں رہتے ہیں ۔

حجت الاسلام محمد زاده نے کہا : یورپ کے جوانوں میں اسلام کے سلسلہ میں مثبت فکر ہے اور وہ اسلام کے سلسلہ میں تحقیق کرتے ہیں تا کہ حقیقت تک پہوچا جا سکے اور وہ حقیقت تک پہوچتے بھی ہیں اور اسلام قبول کرتے ہیں ، ہم لوگوں کو اسلام کے اصول کو اس زمانہ کے تحت پیش کرنا ہوگا تاکہ جوانوں کو سمجھنے میں آسانی ہو ۔/۹۸۹/ف۹۲۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬