‫‫کیٹیگری‬ :
11 May 2019 - 19:47
News ID: 440359
فونت
حماس کے سینیئر رکن :
اسماعیل رضوان نے کہا : ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اگر اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کے خلاف کسی قسم کی حماقت کی کوشش کی تو اس کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے جنگ بندی پر عملدآرمد میں کسی بھی قسم کی چالاکی دکھانے اور واپسی مارچ کے شرکا کو فائرنگ کا نشانہ بنانے کی بابت اسرائیل کو سخت خبردار کیا ہے۔

حماس کے سینیئر رکن اسماعیل رضوان نے غزہ میں اٹھاون ویں واپسی مارچ کے موقع پر کہا : ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اگر اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کے خلاف کسی قسم کی حماقت کی کوشش کی تو اس کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

امریکہ کے ناپاک صدی معاملہ منصوبے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے حماس کے رہنما کا کہنا تھا کہ تمام فلسطینی دھڑوں کے درمیان اس کا مقابلہ کرنے پر مکمل اتفاق پایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام فلسطینی دھڑے اسرائیل کے ساتھ عرب ملکوں کے تعلقات معمول پر لانے کی ہر کوشش کو مسترد کرتے ہیں اور ناپاک صدی معاملہ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

حماس کے رہنما نے اکہترویں یوم نکبہ کی آمد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے آئندہ بدھ کو فلسطینیوں سے ملین مارچ میں حصہ لینے کی بھی اپیل کی۔

خیال رہے کہ فلسطینی عوام ہر سال پندرہ مئی کو یوم نکبہ کے طور پر مناتے ہیں۔ اکہتر سال قبل چودہ مئی انیس اڑتالیس کو سرزمین فلسطین پر ناجائز صہیونی حکومت کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا اور ہزاروں فلسطینیوں کو اپنے گھروں سے بے دخل ہونا پڑا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ماہ رمضان کے پہلے جمعے کو فلسطینیوں کے پرامن واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی وحشیانہ فائرنگ میں ایک روز دار فلسطینی شہید اور تیس دیگر زخمی ہوگئے۔

ہزاروں فلسطینیوں نے رمضان المبارک کے پہلے جمعے کو" ٹرمپ کی صدی کا معاملہ کا مل کر مقابلہ کریں گے" کے عنوان سے ہونے والے اٹھاون ویں واپسی مارچ میں شرکت کی اور غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کیا۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے پرامن فلسطینی مظاہرین پر جان لیوا گولیاں چلائیں، آنسو گیس کے گولے داغے اور زہریلی گیس کے بم استعمال کیے۔

فلسطین کی وزارت صحت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے اٹھاون ویں واپسی مارچ کے دوران صیہونی فوجیوں کے حملے میں ایک فلسطینی شہید اور تیس دیگر زخمی ہوگئے جن میں چار بچے اور ایک امدادی کارکن بھی شامل ہے۔

فلسطینی عوام نے اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت ہزاروں افراد ہر جمعے کو غزہ سے ملنے والی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں کی جانب مارچ کرتے ہیں۔

فلسطین کی وزارت صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تیس مارچ دو ہزار اٹھارہ سے جاری گرینڈ واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک تین سو سے زائد فلسطینی شہید اور ستائیس ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬