‫‫کیٹیگری‬ :
20 June 2019 - 19:13
News ID: 440632
فونت
حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی :
آستان قدس رضوی کے متولی نے حضرت زینب (س) کے حرم مطہر کے متولی سے ملاقات میں کہا کہ ایرانی عوام کے جذبہ استقامت و پامردی ، دشمن شناسی اور بصیرت و ہوشیاری کی وجہ سے تمام تر دھمکیوں کے باوجود امریکا کے اندر کبھی بھی ایران کے اسلامی جمہوری نظام پر فوجی جارحیت کی ہمت نہيں ہوگی۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے حرم مطہر کے متولی ہانی مرتضی سے مشہد مقدس میں ہونے والی ملاقات میں آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے شام کے خلاف سامراجی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب امریکہ میدان جنگ میں اپنے اہداف و مقاصد حاصل نہ کر سکا تو اس نے شام کے عوام پر مختلف طرح کی ظالمانہ پابندیوں کے ذریعہ اقتصادی اور معیشتی جنگ شروع کر دی اور یہ وہی حربہ ہے جسے وہ ایرانی عوام کے خلاف بھی وہ گذشتہ کئی عشروں سے استعمال کر رہا ہے لیکن یقینی طور پر اس میدان میں بھی اسے شکست کا سامنا کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ سامراجی طاقتوں نے مختلف منصوبوں کے ذریعے اور اربوں ڈالر خرچ کرکے شام کو تباہ و برباد کرنے کی کوشش کی لیکن خداو ندعالم کے فضل و کرم سے اس کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا اور کوئي نتیجہ حاصل نہيں کرسکا۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ سامراجی سازشوں کی وجہ سے شام کے اقتصادی ، ترقیاتی اور بنیادی تنصیبات کے ڈھانچوں کو بے پناہ نقصانات کا سامنا کرنا پڑا لیکن کے اس کے عوض شامی عوام کے اندر سامراج کی مخالفت ، سامراجی طاقتوں اور علاقے کے قارونوں کے خلاف استقامت و پامردی کا جذبہ پیدا ہوا۔

حجت الاسلام شیخ احمد مروی نے کہا کہ شامی عوام کے اندر استقامت و پامردی کا جو جذبہ پیدا ہوا ہے اس سے یہ ملک اب دشمنوں کی سازشوں کے مقابلے میں ہمیشہ محفوظ رہے گا ۔


انہوں نے کہا کہ انقلاب کی ابتدا میں ایرانی عوام کے حالات بھی آج کے دور کے شامی عوام سے ملتے تھے ۔
ان کا کہنا تھا کہ صدام کے حملے کی وجہ سے ایران کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا اور اسلام و وطن کے دفاع کی راہ میں عظیم شہدا کی قربانیاں پیش کیں لیکن اس کے ساتھ ہی استقامت و فداکاری کا جو جذبہ ایرانی عوام میں پیدا ہوا وہ بہت ہی گرانقدر اور مبارک تھا اور اس جذبے نے ملک کو بہت سی سازشوں کے مقابلے میں محفوظ بنادیا ۔

انہوں نے کہا کہ دشمن کا یہ خیال تھا کہ جنگ کے ذریعہ اسلامی جمہوریہ ایران کو کمزور کیا جا سکتا ہے لیکن خداوند متعال کے فضل و کرم اور حضرت امام خمینیؒ کی بے مثال قیادت کی وجہ سے تمام تر سازشیں مواقع میں تبدیل ہو گئیں اور اسلامی جمہوریہ ایران برسوں کے لئے دشمن کی خباثتوں اور سازشوں کے مقابلے میں محفوظ ہو گیا۔

حجت الاسلام مروی کا کہنا تھا کہ اگرچہ امریکا کسی بھی قسم کی دھمکی دینے سے باز نہیں آتا لیکن ایرانی عوام کی بصیرت ،دشمن شناسی اور مزاحمت و استقامت کی وجہ سے وہ کبھی بھی اسلامی جمہوریہ ایران پرفوجی جارحیت یا حملہ کی جرأت نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ شام کے عوام میں ہمت و استقامت کا جذبہ ان کی کامیابی کا باعث بنا اوروہ دشمن کی ہر سازش کے مقابلے میں کامیاب ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج مغربی اور عرب ممالک جنہوں نے ایک دن اپنے سفارتخانے شام میں بند کر دئے تھے اب شام کے ساتھ دوبارہ رابطہ بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ ہم نے خدا پر ایمان اور توکل کا نتیجہ اپنی آنکھوں سے شام میں مشاہدہ کیا ، داعش کے فتنے کی ابتدا میں بہت سارے تجزیہ نگاروں کا یہ خیال تھا کہ چونکہ عالمی استکبار اور عرب ممالک شام کے خلاف متحد ہو چکے ہیں اس لئے اس ملک کی نابودی یقینی ہے لیکن رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا تھا کہ ہم خداوند متعال پر توکل اورالہی امداد پر بھروسہ کرتے ہوئے شام کے عوام کی حمایت کریں گے۔

حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے حرم مطہر کے متولی ہانی مرتضیٰ نے بھی اس ملاقات میں شام میں پیدا کئے گئے فتنہ او ربحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سارا فتنہ اور بحران امریکی اور اسرائیلی سازشوں اور علاقے کی رجعت پسند عرب حکومتوں کے پیٹرو ڈالر سے پیدا کیا گیا تھ۔ ا ان کا کہنا تھا کہ شام کے خلاف یہ سازش اور منصوبہ کئی سال سے تیار کیا گیا تھا چنانچہ اس فتنے اور بحران کے آغاز سے پہلے ہی شام کے اندر بھاری تعداد اور مقدار میں ہتھیار وگولہ بارود کے انبار لگادئے گئے تھے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شام کی کامیابی شام کے صدر بشار اسد کی استقامت اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت سے ہی ممکن ہوئی ہے ۔جناب زینب سلام اللہ علیھا کے حرم کے متولی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی ایرانی عوام اور رہبرانقلاب اسلامی کی حمایت کی مرہون منت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج شام کے عوام کے دلوں میں ایرانی عوام کے لئے بہت زیادہ عزت واحترام ہے اوروہ اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر ایرانی عوام کی حمایت نہ ہوتی تو داعش سے چھٹکارا ممکن نہیں تھا۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬