24 September 2019 - 11:26
News ID: 441356
فونت
حجت الاسلام سید حسن نصراللہ :
حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری نے رہبر انقلاب اسلامی کی پیش بینی کے سلسلہ میں کہ صیہونی حکومت تباہ ہونے والی ہے کو پوری طرح یقینی جانا ہے اور کہا : تمام تحقیق و خبر سے معلوم ہوتا ہے کہ اسرائیل کی نابودی یقینی ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کے سیاسی بخش کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری حجت‌ الاسلام والمسلمین سیدحسن نصرالله نے اپنی ایک گفتگو میں میں آئندہ ۲۵ سالوں کے دوران اسرائیل کے خاتمے کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ سال ہم نے اپنی ملاقاتوں کے دوران رہبر انقلاب اسلامی سے اس قسم کے حملات کے بارے میں سن رکھا تھا جبکہ صیہونی رژیم پر ہماری فتح کے فوراً بعد سال ۲۰۰۰ء میں بھی انہوں نے خاص طور پر یہ کہا تھا کہ اگر فلسطینی قوم، لبنانی مزاحمت اور خطے کی دوسری قومیں اپنی ذمہ داری پر ٹھیک طرح سے عمل کریں تو بلاشک اسرائیل خطے میں زیادہ دیر باقی نہیں رہے گا۔

حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری نے اسرائیل رژیم کو اس کی جارحیت اور جنگ طلبی کی بناء پر شام، لبنان، عراق اور حتی ایران کیلئے بھی ایک بڑا خطرہ قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل اس وقت بھی ۲۰۰ سے زاِئد ایٹمی وار ہیڈز رکھتا ہے جبکہ ہمیشہ سے اپنی جغرافیائی سرحدوں کو بڑھاتا چلا آرہا ہے۔

حجت‌الاسلام سید حسن نصرالله نے اسرائیل کو خطے کے اندر امریکہ کا دایاں بازو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی حیثیت خطے میں ایک فوجی اڈے جتنی ہے، جو امریکی مفادات کے تحفظ کیلئے سرگرم عمل ہے جبکہ اسرائیل کا وجود، اس کا باقی رہنا، اس کی طاقت اور دنیا میں اس کے مقام میں، جنگ و صلح کے ذریعے ترقی، ایران سے لیکر پاکستان اور ترکی سمیت دوسرے وسطی ایشیائی ممالک کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے۔

سید حسن نصراللہ نے اسرائیل کے ویک پوائنٹس کو وافر اور اس کے لئے انتہائی مہلک قرار دیتے ہوئے کہا : یہی وجہ ہے کہ ہم کہتے ہیں کہ اس غاصب رژیم کے وجود کی مخالف اقوام کے ارادے کے سائے تلے عنقریب نہ صرف پورے خطے بلکہ پوری دنیا پر حادثات رونما ہونا شروع ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا : میں ان لوگوں میں سے ہوں، جو موجودہ نسل کی طاقت پر پورا یقین رکھتے ہیں، کیونکہ ان شاء اللہ یہی نسل مقبوضہ فلسطین میں داخل ہوگی اور قدس شریف میں نماز قائم کرے گی اور تب کرۂ زمین پر کوئی اسرائیلی موجود نہ ہوگا۔

حجت الاسلام سید حسن نصراللہ نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں اسرائیل کے وجود کے بارے میں امام خمینی رہ بت شکن کا نظریہ پیش کرتے ہوئے کہا : اگر ہم چاہیں کہ ہمارا خطہ سلامتی سے سرشار ہو، ہمارے علاقوں میں دائمی امن و امان ہو، مستقل طور پر صلح و صفائی ہو، ہم اپنے قومی حاکمیت کے حق اور مکمل جغرافیائی سرحدوں پر مشتمل قومی سرزمین کے حامل ہوں اور خطے کے تمامتر ممالک اپنی قومی حاکمیت کے حق اور حقیقی آزادی کیساتھ زندگی گزاریں تو یقینا کہ ان میں کوئی ایک ہدف بھی غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی موجودگی میں ممکن نہیں جبکہ امریکہ اور دوسرے استکباری ممالک طرح طرح کے معاہدوں کے ذریعے ہی اسرائیل کو باقی رکھے ہوئے ہیں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬