‫‫کیٹیگری‬ :
20 December 2019 - 19:43
News ID: 441781
فونت
مشھد میں مقیم ہندوستان کے مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والے طلباء نے ملک کے تئیں اپنی وفاداری کو ثابت کرتے ہوئے زبردست احتجاج کیا ہے.

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مشھد میں مقیم ہندوستان کے مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والے طلباء نے ملک کے تئیں اپنی وفاداری کو ثابت کرتے ہوئے زبردست احتجاج کیا ہے.

موصولہ اطلاعات کے مطابق مدرسہ تمھدیہ المصطفی میں طلاب ہندوستان کی جانب سے رکھے گئے احتجاجی جلسہ میں مشھد کے طلباء نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ۲ بجے دن جلسہ شروع ہوا۔

احتجاجی جلسہ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اس کے بعد احتجاجی جلسے کے ناظم مولانا طاہر عابدی صاحب نے مختصر طور پر جلسہ کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالی و بعدہ احتجاجی جلسہ کے پہلے مقرر جناب حجۃ الاسلام والمسلمین سید شبر عابدی صاحب کو ڈائس پر آنے کی دعوت دی.

شبر عابدی صاحب نے اپنی تقریر میں NRC اور CAB پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: یہ دونوں قانون ملک کی سالمیت اور اتحاد کے لئے نقصان دہ ہیں اور شہریت ترمیمی قانون مکمل پر آئین ہند کے خلاف ہے.

انہوں ںے مزید کہا : اس قانون کو اگر نافذ کیا گیا تو یہ ھندوستان کی امنیت کو برباد کر دے گا ۔ اور جامعہ ملیہ و دیگر جامعہ کے طلاب کی حمایت کی اور حکومت کے اس عمل کی پر زور مذمت کی۔

مشہور شاعر جناب ندیم سرسوی صاحب نے اپنے اشعار کے ذریعہ NRC اور CAB کو اور بنیادی قانون کو برباد کرنے پر حکومت ھند کو جم کر نشانہ بناتے ہوئے کہا:

غریبی مفلسی بےروزگاری بدنظمی
یہ مسئلے ہیں وہ جن کا خیال تجھ کو نہیں
تباہ کر دی اس دھرم کی سیاست نے
غضب تو یہ ہے ذرا بھی ملال تجھے کو نہیں


اس کے بعد ناظم جلسہ طاہر عابدی نے تمام طلاب کی جانب سے میمورنڈم پیش کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس NRC اور CAA قانون کو ترمیم کیا جائے اور سب کا خیال رکھتے ہوئے اسے نافذ کیا جائے ۔اور حاضرین جلسہ نے ہندوستان زندہ آباد کے نعروں کے ذریعہ اس کی حمایت کا اعلان کیا۔

اختتامی تقریر کو حجتہ السلام و المسلیمین جناب سید سبط زیدی صاحب نے خطاب کیا جس میں تقریر کا آغاز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث سے کیا کہ وطن سے محبت ایمان کی نشانی ہے اور اس نکتہ کی طرف اشارہ کیا کے ہم یہاں جو احتجاجی جلسہ میں جمع ہوے ہیں اپنے وطن سے محبت کا اظہار کر رہے ہیں مسلہ مسلمان اور ھندو کا نہیں ہے بلکہ آئین ھند پر جو ضرب لگ رہی ہے ہم اس کے خلاف جمع ہوئے ہیں۔

انہون نے کہا: یہ قانون صرف مسلمانوں پر نہیں بلکہ ہندوستان اور ہندوستانیوں پر حملہ ہے جسے تسلیم نہیں کیا جا سکتا اس لئے کہ ہمیں اپنے ملک سے محبت ہے اور ہم اس کی سالمیت اور اتحاد کے محافظ ہیں۔

آپ نے مزید فرمایا: کسی ملک میں ظلم ہو اور وہاں کے شہریوں کے حقوق کی پامالی کی جائے تو وہ حکومت زیادہ دن نہیں چل سکتی ۔

کوئی حکومت کفر کے ساتھ تو چل سکتی ہے مگر ظلم کے ساتھ نہیں چل سکتی۔
اور آخر میں حکومت سے مطالبہ کیا کے اس قانون کو جلد از جلد واپس لیا جائے ۔۔

اختتام جلسہ میں حجت السلام و المسلیمین جناب ریاض حیدر زیدی صاحب نے ہندوستان کے امینت و سالمیت کے لیے دعا کی ۔

مولانا نقی عباس رضوی صاحب، مولانا طاہر عابدی صاحب، مولانا ندیم سرسوی صاحب، مولانا ظفر عباس رضوی صاحب نے احتجاج میں شریک علما اور طلاب کا شکریہ ادا کیا۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬