‫‫کیٹیگری‬ :
24 December 2019 - 20:50
News ID: 441811
فونت
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کی ممبئی کے شیعہ علمائے کرام نے شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت ہند سے بل کو فورآ واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ممبئی پریس کلب میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف خوجہ شیعہ اثنا عشری جماعت اور علما آف شیعہ مسلم کمیونٹی ممبئی اور تھانہ کی طرف سے " ہم ہندوستانی "کے بینر تلے پریس کانفرنس سے علمائے کرام نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ۔

علمائے کرام نے کہا: شہریت ترمیم قانون کے خلاف پورے ملک ہندوستان میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ، ہم اس شہریت ترمیمی قانون کی اور آین آر سی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اس بل کو فورآ واپس لے ۔

خوجہ مسجد ممبئی کے امام جمعہ اور حوزہ علمیہ امیرالمومنین(ع) کے پرنسبل حجت الاسلام و المسلمین سید احمد علی عابدی نے اپنی تقریر میں کہا: سی-اے-اے یعنی (شہریت کے نئے ترمیمی قانون) کے ساتھ ساتھ این-آر-سی یعنی (شہریوں کے قومی رجسٹر) کو لاگو کرنے کے سرکاری فیصلے سے ممبئی ہی نہیں بلکہ پورے ملک کے شیعہ عوام اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں، چونکہ ان قوانین کے ذریعہ اقلیتی مسلمانوں کو ان کے شہری حقوق کے استعمال سے بے دخل کیا جائے گا گویا ان کا کوئی وجود ہی نہیں ہو۔

انہوں نے مزید کہا: یہ ایک انتہائی بے شرمانہ کوشش ہے کہ جسے انھوں نے ہمیشہ اپنا گھر سمجھا اس جگہ سے متعلق ان کے سارے امتیازی اختیارات اور حقوق ان سے چھین لیے جائیں۔ سی-اے-اے اور این-آر-سی نامی دو منصوبے ہندوستان کو یعنی اس قوم کو جسے ہم بڑے فخر کے ساتھ ہمارا اپنا کہتے آئے ہیں بنیادی طور پر بدل ڈالیں گے۔

مسجد ایرانیان کے پیش نماز حجت الاسلام و المسلمین سید حسنین رضوی کراروی نے اپنے بیان میں کہا: سرکار نے سی-اے-اے کو اپنی سخاوت کا ایک اقدام بتا کر پیش کیا ہے لیکن در حقیقت این-آر-سی جیسے ایک خطرناک ہتھیار کے ساتھ مل کر وہ تعصب کا ایک مہلک ذریعہ بن جائے گا۔

انہوں  نے فرمایا: صدیوں سال پرانے امن و امان میں ایک تشویش ناک مرحلے کو کیوں ہوا دی جا رہی ہے۔ مذہب کا استعمال ہندوستانی ہونے یا نہ ہونے کے لئے کیوں کیا جا رہا ہے۔

خوجہ شیعہ مسجد ممبئی کے پیش نماز حجت الاسلام و المسلمین سید روح ظفر رضوی کہا: حکمران سرکار کے کرتا دھرتاؤں نے انتخابات کے دوران سب کا ساتھ اور سب کا وکاس کا نعرہ لگایا تھا۔ لیکن ہمیں ان کی طرف سے اتحاد کو مستحکم کرنے کے کسی بھی عمل میں کوئی پیش رفت ہوتی نظر نہیں آئی ۔

حوزہ علمیہ امیرالمومنین(ع) کے استاد حجت الاسلام و المسلمین سید حسین مہدی حسینی نے کہا: ہماری رائے میں سی-اے-اے اور این-آر-سی کی جوڑی نہ صرف ہندوستان کے حساب کو بلکہ اس کے بنیادی فلسفے کو بھی متزلزل کر دے گی ۔

سرزمین ہندوستان کے معروف خطیب اور برجستہ شیعہ عالم دین حجت الاسلام و المسلمین سید ذکی حسن نے مرکزی حکومت سے شہرت ترمیمی بل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس بل کو فورآ واپس لینے کا مطالبہ کیا اور اسے ہندوستانی آئین کے خلاف بتاتے ہوئے اسکے نقصانات کی طرف متوجہ کرایا ۔

پروگرام میں خصوصی طور پر مولانا ذوالفقار مہدی، کے ایس آئی جماعت کے صدر صفدرر ایچ کرم علی، ریٹائز میجر سید جاوید مہدی جعفری ، ون سربراہ عمران رسول،جاوید زیدی ،ایڈوکیٹ عباس کاظمی ،مولانا کمال احمد، مولانا غلام عباس، مولانا ذیشان زیدی اندھیری، مولانا عزیز حیدر ، مولانا حسن رضا ، مولانا یاور عباس ، مولانا صابر رضا ،مولانا علی عباس امید، مولانا عرفان عباس کے علاوہ کثیر تعداد میں علمائے کرام نے شرکت کی ۔ /۹۸۹/ف

شیعہ علمائے ممبئی: حکومت ہند NRC اور CAA فورآ واپس لے

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬