‫‫کیٹیگری‬ :
04 January 2020 - 17:04
News ID: 441875
فونت
سپاہ پاسداران کی قدس بریگیڈ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی، کتائب حزب اللہ کے کمانڈر ابومہدی المہندس اور انکے ساتھیوں کی شہادت کے موقع پر مؤمنین لکھنؤ کی جانب سے چھوٹے امام باڑے میں ایک احتجاجی جلسہ اور مجلس عزا کا انعقاد عمل میں آیا ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی دہشت گردانہ و بزدلانہ حملے میں شہید ہونے والے ایرانی فوج سپاہ پاسداران کی قدس بریگیڈ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی ،کتائب حزب اللہ کے کمانڈر ابومہدی المہندس اور انکے ساتھیوں کی شہادت کے موقع پر مؤمنین لکھنؤ کی جانب سے چھوٹے امام باڑے میں ایک احتجاجی جلسہ اور مجلس عزا کا انعقاد عمل میں آیا ۔مجلس سے پہلے امام باڑے میں احتجاجی جلسہ منعقد ہوا جس کا آغاز حوزہ علمیہ حضرت دلدار علی غفران مآبؒ کے طالب علم مولوی امیر حمزہ نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔

اس احتجاجی جلسے میں بڑی تعداد میں علماء،دانشورحضرات اورانجمن ہائی ماتمی نے شرکت کی ۔

احتجاجی جلسے کے بعد مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے مجلس عزا کو خطاب کرتے ہوئے امریکی دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہید جنرل قاسلم سلیمانی کی حصولیابیوں اور کامیابیوں پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی ۔

مولانا سید کلب جواد نقوی نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا ہے، ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب امریکہ ، سعودی عرب اور اسرائیل اور اس کے تمام غلام ممالک اس شہید کے خون میں بہہ جائیں گے ۔

مولانا نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی ظالموں اور دہشت گردوں کے لئے خطرہ تھےاور مظلوموں کےلئے ہمیشہ سپر بنے رہے ۔ وہ ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف لڑتے رہے تو پھر آخر انہیں کس جرم میں قتل کیا گیا؟ ۔ ظاہرہیں وہی لوگ انکے خلاف تھے اور انہیں قتل کرنا چاہتے تھے جو دہشت گردی کی سرپرستی کر رہے ہیں ۔

مولانا نے اپنے بیان میں کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی ان دہشت گرد طاقتوں کے خلاف لڑ رہے تھے جو نہ صرف عراق،یمن، شام اور دیگر ملکوں میں اپنی خلافت کا پرچم لہرانا چاہتی تھیں بلکہ وہ ہندوستان اور دیگر ملکوں پر قبضہ کرنا بھی ان کے منصوبے میں شامل تھا۔ لہٰذا ہندوستان میں بھی ان کی شہادت پر بھرپور مظاہرے ہونے چاہئیں ۔

مولانا نے کہاہمارا قومی میڈیا اور سرکار جو دہشت گردی کے مسئلے پر ہمیشہ پاکستان کو کوستی رہتی ہے انہیں پہلے یہ دیکھنا چاہئے کہ عالمی دہشت گردی کا بانی کون ہے ۔کون دنیا بھر میں دہشت گردی کو فروغ دے رہاہے اور کس کے اشارے پر دہشت گرد تنظیمیں وجود میں آتی ہیں ۔اگر ہمارا ملک ایسے دہشت گرد ملکوں سے تعلقات رکھے گا تو پھر ہم کبھی دہشت گردی کو ختم نہیں کرسکتے ۔دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کےلئے امریکا ،اسرائیل اور اسکے زر خرید ممالک سے تعلقات ختم کرنا بیحد ضروری ہے ۔

مجلس کے آخر میں مولانانے کربلا کے میدان میں شہید ہوئے امام حسنؑ کے فرزند حضرت قاسم کے مصائب بیان کئے ۔

مولانا محمد میاں عابدی نے اپنے بیان میں کہا کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیںانکی منصوبہ بندی ایک ہی جگہ امریکہ اور اسرائیل میں ہوتی ہے۔جنرل قاسم سلیمانی ہمیشہ ظالموں کے خلاف سینہ سپر رہے ۔اسی لئے آج ایک دہشت گرد ملک نے جنرل قاسم سلیمانی اور انکے ساتھیوں کو شیہد کر دیا ۔مگرانکی شہادت رائیگا ں نہیں جائےگی اور اللہ بہت جلد ظالموں سے انتقام لے گا ۔

مولانا سعید الحسن نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی نے اپنے پورے وجود کو انسانیت کے لئے وقف کر دیا تھا، انہوں نے جو کچھ بھی کیا وہ فقط شیعہ قوم کے لئے نہیں تھا۔ انہوں نے ہمیشہ مظلوموں کی حمایت کی اور ظالموں کے خلاف سینہ سپر رہے ۔مولانا نے کہا آج پوری دنیا پر چند سرمایہ داروں کا قبضہ ہے اور یہی لوگ وہ ہیں جو پوری دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں لہٰذا ان سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ امریکی صدر خود ایک سرمایہ دار ہے اور وہ پوری دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئےپُر عزم ہے ۔اس لئے ان لوگوں کا پوری دنیا میں بائیکاٹ ہونا چاہئے۔

مولانا سید رضا حیدر نے اپنے بیان میں کہاکہ جنرل قاسم سلیمانی نے پوری دنیا کی حفاظت کی ہے کیونکہ جس وقت داعش کے دہشت گرد شام اور عراق کے بعد دیگر ملکوں کی طرف رخ کرنے کا منصوبہ بنارہے تھے ،اس وقت جنرل قاسم سلیمانی کی منصوبہ بندی اور حکمت عملی نے ان کا خاتمہ کردیا ۔اگر ایسا نہیں ہوتا تو داعش کے دہشت گرد پوری دنیا میں داخل ہوچکے ہوتے ۔مولانا جنرل قاسم سلیمانی کی حصولیابیوں اور کارناموں پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی ۔

سپریم کورٹ کے سینیر وکیل محمود پراچہ نے مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حسینیت کی یہی پہچان ہے کہ وہ کبھی ظلم اور دہشت گردی کے خلاف خاموش نہیں رہتی۔لہذا ہمیں بھی اس ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہنا ہے ۔ان شاء اللہ بہت جلد دہلی میں امریکہ اور اسرائیل کے سفارت خانوں پر بھی مولانا کلب جواد نقوی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرے ہونگے ۔

اس احتجاجی جلسے میں مولانا فیروز حسین ،مولانا تنویر عباس،ڈاکٹر حیدر مہدی ،مولانا نثار احمد زین پوری،مولانا منظر علی عارفی،مولانا اعجاز حیدر اور دیگر علماء نے بھی تقاریر کیں۔مجلس کے بعد مؤمنین اور ماتمی انجمنیں علماء کرام کی قیادت میں احتجاج کرتے ہوئے چھوٹے امامباڑے کے باہر سڑک تک آئیں ۔

مظاہرین امریکہ ،اسرائیل اور سعودی عرب مخالف نعرے لگارہے تھے ۔ان کے ہاتھوں میں شہید جنرل قاسم سلیمانی ،کمانڈر ابومہدی المہندس اوررہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای و آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کی تصاویر تھیں ۔مظاہرین نے اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کی تنظیموں سے مجرم امریکا کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ اور اسرائیل کو دہشت گرد ملک قرار دیا جائے کیونکہ عالمی سطح پر جتنی بھی دہشت گردی ہورہی ہے اس میں امریکہ اور اسرائیل اور اس کے زرخرید لوگوں کا ہی ہاتھ ہے ۔مظاہرے کے اختتام پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا پتلا نذر آتش کیا گیا ۔

اس احتجاجی جلسے میں مولانا رضا امام ،مولانا تسنیم مہدی زید پوری،مولانا رضا حسین ،مولانا فیروز حسین ،مولانا سرکار حسین ،مولانا محمد ابراہیم ،مولانا محمد موسیٰ ،مولانا اعجاز حیدر ،مولانا منظر عباس ،مولانا زوار حسین ،مولانا شباہت حسین ،مولانا افتخار مہدی ،اور دیگر علماء نے شرکت کی ۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬