‫‫کیٹیگری‬ :
03 February 2020 - 22:05
News ID: 442045
فونت
ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کا یہ اجلاس مورخہ 3 فروری 2020ء کو اسلام آباد ہوٹل میں منعقد ہوا، کشمیر و فلسطین کے اندر ہونے والے انتہائی ظالمانہ اقدامات پر گہری تشویش کا اظہار کی گئی اور اس عمل کی بھرپور مذمت کی گئی ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کا یہ اجلاس جو مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل راجہ ناصر عباس کی زیرصدارت مورخہ 3 فروری 2020ء بمقام اسلام آباد ہوٹل منعقد ہوا، کشمیر و فلسطین کے اندر ہونے والے انتہائی ظالمانہ اقدامات پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور ان کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔

5 اگست 2019ء سے نریندر مودی نے کشمیر کی حیثیت ختم کرکے اس کو ایک جیل میں تبدیل کر دیا ہے اور کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ دیئے ہیں۔ کشمیر میں مرد و خواتین کا مسلسل خون بہہ رہا ہے، عصمتیں تار تار ہو رہی ہے۔ ہزاروں نوجوانوں کو بھارتی فوج نے گھروں سے اٹھا کر غائب کردیا ہے۔ یہ اجلاس حکومت پاکستان اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ:

٭ کشمیر کی حیثیت کی تبدیلی سے متعلقہ حالیہ دستوری ترامیم اور مسلم دشمن شہریت قانون کو واپس لیا جائے۔

٭ بھارت کے مظالم کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرے۔ امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی کشمیریوں کے مفادات کے خلاف ہے۔ لہٰذا حکومت پاکستان ٹرمپ کی سرکاری سطح پر ثالثی واپس لی جائے۔

٭ کشمیر کے مسئلہ کا حقیقی حل یو این او کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری اور کشمیر کی حیثیت کی بحالی ہے۔ نیز اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی بنیاد پر بھارت کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں عائد کی جائیں، نریندر مودی کو بین الاقوامی ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا جائے اور عالمی عدالت انصاف ان پر انسانیت کے خلاف جرائم پر مقدمہ چلائے۔

٭ یہ اجلاس ٹرمپ، نیتن یاہو گٹھ جوڑ کی سخت مذمت کرتا ہے۔ ٹرمپ کی سینچری ڈیل کو انسانیت دشمن قرار دیتا ہے نیز مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کو یہودیوں کے حوالے کرنے کی سخت مذمت کرتا ہے۔ عالم اسلام بشمول پاکستان مظلوم فلسطینیوں کا بھرپور دفاع کرے کیونکہ اسرائیل ایک ناجائز اور غاصب ریاست ہے۔

٭ یہ اجلاس وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کرتا ہے کہ مدینہ کی ریاست کے نعرہ کو سیاسی نعرہ کے طور پر استعمال نہ کرے اور مطالبہ کرتا ہے کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں مدینہ کی ریاست بنانے کے لیے نظام مصطفیٰ کو رائج کرے، اس کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد کرکے نیز پاکستان کا معاشی نظام مکمل طور پر سود سے پاک بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے اور سود کو دوام دینے کے لیے جو اپیل زیر سماعت ہے، اس کو واپس لیا جائے۔

٭ ملی یکجہتی کونسل کا یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کئے جائیں، ہوش ربا مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ ظالمانہ ٹیکس واپس لئے جائیں اور بجلی، گیس، پٹرول کی قیموں کو کم کرنے کے لیے عائد ٹیکس واپس لیے جائیں۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬