11 June 2020 - 23:57
News ID: 442927
فونت
امریکہ میں یونیورسٹی کے پروفیسر :
پروفیسر ویلیم نے کپا کہ امریکی معاشرہ آج بھی نسل پرست معاشرہ ہے، جہاں سیاہ فام افراد کو آج بھی غلام سمجھا جاتا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں مینی سوٹا یونیورسٹی کے پروفیسر ویلیم نے امریکہ میں نسل پرستی اور سیاہ فام افراد کے ساتھ ناروا سلوک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی معاشرہ آج بھی نسل پرست معاشرہ ہے، جہاں سیاہ فام افراد کو آج بھی غلام سمجھا جاتا ہے۔

امریکہ میں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی سفید فام پولیس کے ہاتھوں دردناک ہلاکت کے بعد امریکہ کے اکثر شہروں میں پر تشدد مظاہرے شروع ہوگئے تھے ان مظاہروں میں کم سے کم 20 افراد ہلاک، سیکڑوں زخمی جبکہ 10 ہزار افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا ۔

 مینی سوٹا یونیورسٹی کے پروفیسر ویلیم نے امریکہ میں سیاہ فام افراد کے ساتھ ناروا سلوک اورجارج فلائیڈ کے بہیمانہ قتل کے بارے میں کہا کہ جارج فلائیڈ کو کئی پولیس اہلکاروں اور کئي افراد کے سامنے ہلاک کیا گیا عینی شاہدین اس کی فلم بناتے رہے کسی نے بھی اسے نجات دلانے کی کوشش نہیں کی وہ مدد کے لئۓ پکارتا رہا کسی نے اس کی مدد نہیں کی ۔

مینی سوٹا میں یہ چوتھا غیر مسلح سیاہ فام شخص تھا جسے پولیس نے بے دردی اور کسی جرم و خطا کے بغیر قتل کردیا اور ان چاروں کیسز میں پولیس سے کسی نے کوئی سوال نہیں کیا۔ اگر معاملہ اس کے برعکس ہوتا یعنی اگر سیاہ فام پولیس کسی سفید فام کو قتل کرتی تو امریکی قانون کے مطابق اسے سزا ملتی ، لیکن سفید فام پولیس کے لئے ایسا کوئی قانون نہیں ہے۔ 

ایک سفید فام خاتون کو ایک سیاہ فام پولیس اہلکار نے قتل کیا تھا تو سیاہ فام پولیس اہلکار کو 12 سال  قید کی سزا سنائی گئی اور 12 ملین ڈالر مقتول سفید فام خاتون کے اہلخانہ کو ادا کئے گئے لہذا امریکہ میں سیاہ فام افراد کے ساتھ آج بھی ہر سطح پر غیر انسانی سلوک روا رکھا جاتا ہے ۔

مینی سوٹا یونیورسٹی کے استاد نے جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کی ٹوئیٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے بھی نسل پرستی کو مزید ہوا دی ہے۔ امریکی معاشرے میں نسل پرستی آج بھی نمایاں طور پر موجود ہے اور سیا فام افراد کو امریکی معاشرے میں آج بھی غلام سمجھا جاتا ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬