08 July 2020 - 12:21
News ID: 443108
فونت
مفتی سراج الحسن:
وفاق المدارس کے صوبائی میڈیا کوآرڈینیٹر مفتی سراج الحسن کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق اجلاس سے صوبائی ناظم مولانا حسین احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیرا نتظام ملک گیر سطح کا امتحان چھ دن تک جاری رہے گا۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس العربیہ پاکستان صوبہ خیبر پختونخوا کے ناظم مولانا حسین احمد کی صدارت میں گیارہ جولائی سے شروع ہونے والے امتحانات کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضلع پشاور اور خیبر ایجنسی کے نگران عملہ نے شرکت کی۔

وفاق المدارس کے صوبائی میڈیا کوآرڈینیٹر مفتی سراج الحسن کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق اجلاس سے صوبائی ناظم مولانا حسین احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیرا نتظام ملک گیر سطح کا امتحان چھ دن تک جاری رہے گا۔

اس امتحان میں ملکی سطح پر درس نظامی میں تین لاکھ بیالس ہزار دو سو اٹھائیس (3,42,228) طلبہ وطالبات شرکت کر رہے ہیں، جبکہ ستتر ہزار آٹھ سو پانچ (77,805) حفاظ کی اس کے علاوہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امتحان میں ایس او پیز کی مکمل رعایت رہے گی۔

انہوں نے نگران عملہ کو سختی سے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی طالب علم کو بغیر ماسک کے امتحانی ہال میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے۔ اسی طرح تمام امتحانی سنٹروں میں سینی ٹائیزر کا استعمال کیا جائے اور دیگر حفاظتی تدابیر پر بھی سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

صوبائی ناظم نے کہا کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ساتھ اس وقت بیس ہزار چھ سو تریاسی (20,683)مدارس رجسٹرڈ ہیں۔ جن میں ستائیس لاکھ (27,00,000) طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان دنیا کا سب بڑا تعلیمی نیٹ ورک ہے۔ جس کا امتحانی نظام عصری اداروں کے لیے قابل تقلید ہے۔ وفاق المدارس نے یکساں نظام تعلیم کے ساتھ امیر و غریب کا فرق ختم کیا ہے۔ دینی مدارس میں نہ کوئی طبقاتی نظام تعلیم ہے نہ ہر صوبے کا الگ الگ نصاب۔

یہاں یکسا ں نصاب اور یکساں نظام تعلیم ہے۔ کاش ہمارے سرکاری اداروں اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں بھی ایسا ہو۔ وفاق المدارس کے زیرانتظام ہونے والے امتحانات کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ ملک بھر میں ایک ہی وقت پرچہ شروع اور ختم ہوتا ہے۔ ملک گیر سطح پر یہ امتحانی نظم انتہائی کم فیسوں کے ساتھ ایک ہی ماہ میں نتائج دینے والا ادارہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دینی مدارس میں کوئی طبقاتی نظام تعلیم نہیں۔ کراچی سے چترال و گلگت بلتستان تک اور تربت و مکران سے لیکر کشمیر کی آخری سرحدوں تک طلبہ و طالبات ایک نصاب میں بنے ہوئے پرچے حل کرتے ہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے صوبے میں مراکز کے معائنوں کا نظم قائم کردیا گیا ہے۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬