13 July 2020 - 12:10
News ID: 443163
فونت
وادی آٹھ دہائیوں سے شہیدوں کے لہو کی گواہ ہے تاہم 13 جولائی 1931ء کا دن کشمیریوں کی تاریخ کا وہ دن ہے جب سری نگر میں 22 بے گناہ مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے تحریک آزادی کشمیر کی بنیاد رکھی تھی۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کشمیر کی جدوجہد آزادی کے عظیم شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے دنیا بھر میں آج یوم شہدائے کشمیر منایا جا رہا ہے۔

اس دن کی مناسبت سے پاکستان کی مسلح افواج نے بھی شہدائے کشمیر کو زبردست سلام عقیدت اور خراج تحسین پیش کیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے ٹویٹ میں کہا گیا کہ یوم شہدائے کشمیر، آزادی کے لئے بہادر کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہداء کے لہو کا ایک ایک قطرہ، نہ فراموش کیا جائے گا نہ ہی معاف۔ دہائیوں سے جاری بھارتی مظالم، ناقابل تسخیر جذبے، جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام رہے۔ انشاءاللہ کامیابی کشمیریوں کا مقدر ہے۔

مقبوضہ وادی آٹھ دہائیوں سے شہیدوں کے لہو کی گواہ ہے تاہم 13 جولائی 1931ء کا دن کشمیریوں کی تاریخ کا وہ دن ہے جب سری نگر میں 22 بے گناہ مسلمانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے تحریک آزادی کشمیر کی بنیاد رکھی تھی۔ آج کا دن جدوجہد آزادی کشمیر میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

تاریخ کے مطابق 13 جولائی کو کشمیر کی تحریک آزادی کے مرد مجاہد عبدالقدیر خان کو دیکھنے کیلئے کشمیری سری نگر جیل کے باہر جمع ہوئے تھے جہاں سے عبدالقدیر خان کو عدالت لے جایا جانا تھا۔ اس دوران نماز ظہر کا وقت ہو گیا۔ ایک کشمیری اذان کے لیے اٹھا تو ڈوگرہ مہاراجہ کے سپاہی نے گولیوں کی بوچھاڑ کر دی۔ یکے بعد دیگرے اکیس جانوں کا نذرانہ دے کر حریت پسندوں نے اذان مکمل کی۔

خون کی اس ہولی کے خلاف کشمیری ہر سال یوم شہداء مناتے ہیں اور اس عہد کو مزید مستحکم کرتے ہیں کہ کشمیر میں آخری مسلمان کے آخری قطرہ خون تک آزادی کی جنگ جاری رہے گی۔/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬