15 July 2020 - 23:32
News ID: 443191
فونت
علماء صور لبنان کے سربراہ رسا سے گفتگو میں ؛
شیخ علی یاسین نے حزب اللہ لبنان کی ۳۳ روزہ جنگ میں کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : جنگ تموز استقامت کی قدرت کو ثابت کر دیا اس حد تک کہ صیہونی حکومت کو لبنان پر حملہ کی جرأت نہیں ہے ۔

علماء صور لبنان کے سربراہ حجت الاسلام شیخ علی یاسین نے رسا نیوز ایجنسی کے عالمی بخش کے رپورٹر سے گفتگو میں صیہونی غاصب حکومت کے ساتھ ۳۳ روزہ جنگ میں حزب اللہ کی کامیابی کی برسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : جنگ نموز نے یہ واضح کر دیا کہ استقامتی محاذ غیر قابل نفوذ اور شکست قبول کرنے والی نہیں ہے اور استقامت کی موجودگی میں صیہونیستوں کو لبنان کے جنوب میں دوبارہ حملہ کرنے کی جرأت نہیں ہے کیوں کہ اسقامتی محاذ اپنے اسلحہ کے ذریعہ لبنان اور ملک کی اتحاد کی حفاظت کر رہی ہے اور دشمن کی بناوٹی طاقت کو سبھوں پر عیاں کر دیا ۔

علماء صور لبنان کے سربراہ نے لبنان میں امریکا کی فتنہ انگیزی کردار کہ جس کے سلسلہ میں امام موسی صدر کا مشہور جملہ ہے اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہ امریکا کیوں ہم لوگوں سے متنفر ہے ؟ کہا : « کیوں کہ ہم لوگ لا الہ الا اللہ کہتے ہیں اور امریکا چاہتا ہے کہ خدا زمین ہر ہو ۔ »

انہوں نے اپنی گفتگو کے اختمامی مراحل میں جنگ تموز میں امام خامنہ ای اور سید حسن نصر اللہ کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امام خامنہ ای امام زمانہ (عج) کے نایب ہیں اور وہ حالات کو حکیمانہ طور پر تحقیق کر کے اپنا فیصلہ لیتے ہیں اور اہل بیت علیہم السلام کے فرمان کی پیروی کرتے ہیں اور جب تک کہ ہم لوگوں کے پاس امام خامنہ ای اور سید حسن نصر اللہ جیسے رہبر موجود ہیں خداوند عالم کے لطف سے دشمن سے کبھی خوف نہیں کھائے نگے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬