19 July 2020 - 23:52
News ID: 443219
فونت
دنیا میں سب سے ذلیل یزید تھا، یزید نے بھی سیدہؑ کی توہین نہیں کی، مگر جلالی تم تو یزید سے بڑے خبیث نکلے، جس نے سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کی توہین کر دی۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان علماء کونسل اور متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے چیئرمیین حافظ طاہر محمود اشرفی نے لاہور کے ادارہ منہاج الحسینؑ میں تحریک حسینیہ پاکستان کے زیراہتمام منعقدہ ’’اتحاد اُمت کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان شیعہ، سنی، دیوبندی، بریلوی سمیت تمام مکاتب فکر کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری تاریخ کا میں نے مطالعہ کیا ہے، مجھے سیدہ فاطمہؑ کا گستاخ کہیں نظر نہیں آیا، مگر آج جلالی کی عقل پر پردہ پڑ گیا ہے، جس نے سیدہؑ کی شان میں گستاخی کی ہے۔

انہون نے کہا کہ سیدہؑ کے گستاخ کے دلوں پر مہریں لگی ہیں، اب جلالی کیلئے تمام راستے بند ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے جلالی رافضی کہتا ہے، اگر حبِ صحابہ اور اہلبیت رافضیت ہے تو میں رافضی ہوں۔ میری پہنچان یہ ہے کہ میں حسینی ہوں، میں صدیقی ہوں، میں فاروقی ہوں، میں عثمانی ہوں، میں حیدری ہوں، لیکن تم کیا ہو، دنیا میں سب سے ذلیل یزید تھا، یزید نے بھی سیدہؑ کی توہین نہیں کی، تم تو یزید سے بڑے خبیث نکلے، جس نے سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کی توہین کر دی۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ ہم اس ملک میں نہ اصحاب کی توہین کرنے دیں گے نہ اہلبیت کی۔ حضرت علیؑ سے لیکر حضرت امام مہدی تک تمام آئمہ مقدس ہیں، ان کی شان میں کسی کو گستاخی نہیں کرنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا تھا کہ صحابہ و اہلبیت کی توہین نہیں کرنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو صدیقی، فاروقی، عثمانی و حیدری ہے، ہم اس کیساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس ابوبکر کا ماننے والا ہوں، جس کو حسن و حسین سے رسول اللہ کی خوشبو آتی ہے، میں اس عمر کے ماننے والا ہوں، جس نے کہا امام حسنؑ سے لکھوا لاو میں ان کا غلام ہوں، میں اس عثمان کا ماننے والا ہوں، جس کی حفاظت کیلئے حضرت علیؑ نے امام حسنؑ و حسینؑ کو بھیجا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سلطانی ہو یا جلالی، ہم پاکستان میں فرقہ واریت آگ نہیں لگانے دیں گے، دونوں گستاخوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے کہا جلالی کو اپنے گھر کی تو فکر نہیں، لیکن توہین وہ سیدہؑ کی کر رہا ہے، جلالی یاد رکھے علماء بورڈ 24 گھنٹے کام کر رہا ہے، ہم سے کوئی گستاخ یہ توقع نہ رکھے کہ وہ ہم سے رعایت لے کر جائے گا، واضح کرتے ہیں کہ قبر میں ہمیں تمھارا نہیں رسول اللہ کا سہارا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ تم تو اصحاب رسول کے بھی ماننے والے نہیں، جس طرح ہمارے دلوں میں آگ لگی ہوئی ہے، میں واضح کہتا ہوں کہ حامد سلطانی کے الفاظ سے جیسے ہمارے دلوں میں آگ لگی ہے، اسی طرح سیدہؑ کی شان میں گستاخی پر بھی اس سے زیادہ آگ لگی ہوئی ہے، آج پوری کائنات اس موقف پر ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بریلوی مکتب فکر نے متفقہ طور پر کہا ہے کہ وہ گستاخ سیدہ کیخلاف کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو سیدہ کی شان بیان کرے، اسے تم رافضی کہہ دیتے ہو، ہم تو امام جعفر صادقؑ اور امام شافعیؒ کے ماننے والے ہیں، اگر جلالی کو شان سیدہ سے تکلیف ہوتی ہے تو اللہ تیری تکلیف میں اضافہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ تم مباہلہ چاہتے ہو یا مناظرہ چاہتے ہو تو آو میدان لگاو، مگر تجھے یہ توفیق نہیں ملے گی، تم چوہے ہو اور چوہے بلوں میں گھس جاتے ہیں۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ محرم کو خراب کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، مگر ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ہم نے لاشوں پر کھڑے ہو کر امن کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فتنہ پیدا کرنے کا مقصد عدم استحکام تھا، جو سازش ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیدہ فاطمہؑ کو اپنی سچائی کیلئے کسی دلیل کی ضرورت نہیں، جو دلیل ڈھونڈتا پھرتا ہے، اسے پھر ختم نبوت پر بھی دلیل چاہیئے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اہلبیت و اصحاب کی توہین کرنیوالے کو میں انسان ہی نہیں سمجھتا، جنہوں نے اللہ کے نبی (ص) کے ہاتھ پر کلمہ پڑھا، آپ اس کی توہین کرتے ہو، کل وکلاء نے اعلان کیا کہ سلطانی کا کیس نہیں لڑیں گے، میں سلام پیش کرتا ہوں اس وکیل کو جس کو 12 لاکھ کی پیش کش کی گئی، مگر اس نے گستاخ سیدہ کا وکیل بننے سے انکار کر دیا۔ ان کو وکیل ملے گا نہ کوئی حامی ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ چوہوں کو پکڑنے کیلئے کڑکی لگانی پڑتی ہے، یہ جلالی بھی قانون کی کڑکی میں آجائے گا، اس نے جو سیدہؑ کی توہین کی ہے، اس کی قسمت میں تذلیل لکھ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبے بھر میں ایک ضابطہ اخلاق بنایا ہے، اس کے تحت صوبے میں امن قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں وفاقی وزیر سے مطالبہ کرتا ہوں کہ گستاخ کی سزا کم از کم 20 سال مقرر کی جائے اور اس کیلئے فوری قانون سازی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ گستاخ جلالی کیخلاف ہم کیس تیار کرکے ایف آئی اے کو دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس دونوں کے کیس آئے ہیں، ہم فیصلہ لکھ رہے ہیں، ایسا فیصلہ لکھیں گے کہ آئندہ گستاخی کرنیوالا سو بار سوچے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج مظلوم کشمیریوں کا دن ہے، کشمیری و فلسطینی ہمارے دلوں میں بستے ہیں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬