02 August 2020 - 08:23
News ID: 443342
فونت
دنیا کے تمام حصے میں کرونا مہلک وائرس کے پھلاو اور خطرہ کو مد نظر رکھتے ہوئے محرم الحرام میں عزاداری منعقد کرنے کے سلسلہ میں آیت اللہ سیستانی نے اپنا نظریہ بیان کیا ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے تمام حصے میں کرونا مہلک وائرس کے پھلاو اور خطرہ کو مد نظر رکھتے ہوئے محرم الحرام میں عزاداری منعقد کرنے کے سلسلہ میں آیت اللہ سیستانی نے اپنا نظریہ بیان کیا ۔

آیت اللہ سیستانی سے نجف اشرف کے انجمنوں کی طرف سے کئے کئے سوال کا جواب مندرجہ ذیل ہے ۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مرجع تقلید حضرت آیت اللہ سیستانی دام ظلہ
السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ

ماہ محرم قریب ہے اور کرونا وباء ابھی بھی موجود ہے ذمہ دار افراد کی تاکید ہے کہ لوگ ایک جگہ اکٹھا ہونے سے پرہیز کریں بالخصوص بند جگہوں پر اکٹھا نہ ہوں جبکہ بہت سے لوگوں کی خواہش ہے کہ معمول کے مطابق عزاداری کی جائے اس لئے مومنین عزاداری امام حسین علیہ السلام سے متعلق سوال کر رہے ہیں آپ سے متمنی ہیں کہ اس حوالے سے مومنین کی رہنمائی فرمائیں آپ کے شکر گزار ہوں گے-

نجف اشرف کے مومنین کا ایک گروہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

السلام علی الحسین وعلی اولاد الحسین وعلی اصحاب الحسین و رحمت اللہ وبرکاتہ

اس درد ناک اور عظیم مصیبت پر جو کہ اسلام اور مسلمانوں پر وارد ہوئی ہے غم منانے اور رسول اور آل رسول کو پرسہ دینے کے مختلف طریقے ہیں، من جملہ مندرجہ ذیل موارد:

۱-ٹیلیویژن اور انٹرنیٹ کے ذریعے لائیو طور پر پروگرام و مجالس منعقد کی جائے اور اس کام کے لیے دینی اور تہذیبی خدمات کرنے والے ادارے اچھے خطیب اور  نوحہ خواں حضرات کے ساتھ رابطہ کریں اور مومنین کو بھی ترغیب دلائیں کہ اپنے گھر اور اس جیسی جگہوں پر مجلس اور نوحہ سنیں اور اس سے مثاب ہوں۔

۲- روزانہ خاص اوقات پر گھروں میں مجلس برپا کی جائے اس طرح سے کہ گھر کے افراد یا وہ لوگ جو ان سے رفت و آمد میں ہیں اس میں  شرکت کریں اور عزاداری کے پروگرام گر چہ ٹیلیویژن پر لائیو یا انٹرنیٹ کے ذریعے آ رہے ہیں بیٹھ کر سنیں، لیکن عمومی مجلسوں میں تمام احتیاطی تدابیر  دقت کے ساتھ رعایت کی جائیں اس معنی میں کہ سوشل ڈسٹینسنگ، ماسک اور وائرس پھیلنے سے روکنے کے لئے دیگر اشیاء کا استعمال کریں اور اس مورد میں  ضروری ہے کہ ذمہ دار افراد کی طرف سے جتنے افراد کو اجازت دی گئی ہو اتنے ہی پر اکتفا کریں البتہ یہ موضوع جگہ کے کھلے ہونے یا بند ہونے یا مختلف علاقوں میں وائرس کے پائے جانے کے لحاظ سے فرق کرتا ہے۔

۳-ایام عزا کا پیغام پہوچانے کے لیے سیاہ پرچم، علم مبارک زیادہ سے زیادہ چوراہے،راستے ،سڑکوں اور گلیوں میں لگائیں اور تقسیم کریں البتہ اس چیز کی رعایت کرتے ہوئے کہ کسی کی ذاتی ملکیت اور مال میں تصرف نہ کریں اور اپنے ملک کے قوانین کی پیروی کرتے ہوئے اس کام کو انجام دیں،
البتہ مناسب ہے کہ آن چیزوں پر امام حسین علیہ السلام کے اقوال اور آپکے غم میں چنندہ اشعار وغیرہ لکہے جائیں۔

اور مجلس کے تبرکات خاص طور پر صاف صفائی اوراحتیاط کے ساتھ تقسیم کیے جائیں گر چہ اس چیز کی رعایت کرنے میں آپ کو خشک تبرکات تہیہ کرنا پڑے یا بھیڑ جمع نہ ہونے کے لئے لوگوں کے گھروں تک تبرک پہنچانا پڑے۔
خدا وندمتعال ہم سب کو حالات کے تقاضے کے لحاظ سے اس اہم مناسبت(ایام عزاء )کو فروغ دینے اور عزاداری امام حسین علیہ السلام  کرنے کی توفیق عنایت فرماے۔

انہ ولی التوفیق

۹ذی الحجہ۱۴۴۱ھ

دفتر مرجع تقلید آقای سیستانی دام ظلہ نجف اشرف

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬