11 August 2020 - 01:05
News ID: 443421
فونت
مقررین کا کہنا تھا کہ قرآن کریم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے سے معاشرے میں لا زوال انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے جس کے اثرات تادیر اور ہر فرد پر ہو سکتے ہیں، قرآن کریم کی روشنی میں معاشرے کی تشکیل سے نمونہ عمل معاشرہ تشکیل پا سکتا ہے اور پھر یہی مثالی معاشرہ ہر فرد کی زندگی میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ادارہ التنزیل اور خادمان قرآن کے زیر اہتمام قرآنی ویبینار کا انعقاد کیا گیا، ویبینار میں ملک بھر سے قرآنی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔ ویبینار میں قرآنی معاشرے کی تشکیل اور اس کے خدوخال کے موضوع پر مقررین نے خطاب کیا۔

تفصیلات کے مطابق تعلیمات قرآن کی تبلیغ و ترویج کیلئے سرگرم عمل ادارہ التنزیل اور خادمان قرآن کے باہمی اشتراک سے قرآنی ویبینار بعنوان قرآنی معاشرے کی تشکیل اور اس کے خدوخال کا انعقاد کیا گیا۔ ویبینار میں ملک بھر سے قرآنی اداروں کے مسئولین نے تعلیمات قرآن کریم کی روشنی میں معاشرے میں قرآن کے سایہ میں معاشرے کی تشکیل کے بارے میں سیر حاصل گفتگو کی۔

اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ قرآن کریم کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے سے معاشرے میں لا زوال انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے جس کے اثرات تادیر اور ہر فرد پر ہو سکتے ہیں، قرآن کریم کی روشنی میں معاشرے کی تشکیل سے نمونہ عمل معاشرہ تشکیل پا سکتا ہے اور پھر یہی مثالی معاشرہ ہر فرد کی زندگی میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر مسلمان اپنا اولین فرض سمجھتے ہوئے قرآنی معاشرہ کی تشکیل کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کرے۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد قرآنی معاشرے کی عملی مثال قائم کی گئی انقلاب اسلامی نے قرآن کریم کو طاقوں اور غلافوں سے نکالا کر تمام شعبہ ہای زندگی میں عملی طور پر پیش کیا اور قرآن کریم کو دستور زندگی بنانے کیلئے عملاً اقدامات کیے۔ مُلک عزیز پاکستان میں بھی ’’قرآن کریم‘‘ کے بنیادی اصولوں پر قرآنی معاشرہ کے قیام کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ آن لائن تقریب کے مہمان خصوصی ملی یکجہتی کونسل کے رہنماء سید ثاقب اکبر تھے۔

ویبینار میں ادارہ التنزیل کے ڈاکٹر مولانا سید علی عباس نقوی، ادارہ المہدی تربیت اسلامی کے مسئول علامہ اسد نقوی، جامعہ بعثت سے حافظ مولانا حیدر نقوی، جامعہ المصطفی سے علامہ انیس الحسین خان، ہادی ایجوکیشن سسٹم سے مولانا سید محمد علی ہمدانی، جامعہ ابوطالب سے حافظ مولانا قمر عباس، جامعہ امام صادق ڈی جی خان سے مولانا سید کفایت زیدی، جامعہ مدینہ القرآن اسلام آباد سے قاری ابرار حسین، جامعہ مطفی کراچی سے ڈاکٹر فدا حسین، جماران قرآن سے وصال نقوی، حفظ القرآن چنیوٹ سے حافظ قاری محسن الرضا، سید خاور رضا قرآن فاونڈیشن سے، ڈاکٹر زاہد علی زاہدی جماران انسٹی ٹیوٹ سے، حیدری قرآنک اکیڈمی کوئٹہ سے قاری شاکر حسین، صراط الہی انسٹی ٹیوٹ حیدر آباد حافظ زاہد کاظمی، القائم قرآن اکیڈمی ڈی آئی خان سے قاری ضمیر زیدی اور انجمن خادمان قرآن کے حافظ ضمیر زیدی نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ ویبینار کے اختتام پر تمام قرآنی اداروں کے سربراہان نے مستقبل میں باہمی اتحاد سے قرآنی معاشرے کی تشکیل کیلئے باہمی تعاون کے عزم کا اظہار بھی کیا۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬