01 September 2012 - 16:02
News ID: 4508
فونت
رابرٹ موگابے نے قائد انقلاب اسلامي سے ملاقات ميں؛
رسا نيوزايجنسي - زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے نے قائد انقلاب اسلامي سے ملاقات کے دوران کہا : ناوابستہ تحريک کي سربراہي اسلامي جمہوريہ ايران کو ملنے سے انصاف اور حريت پسند ممالک کي اميدوں ميں اضافہ ہوا ہے?
قائد انقلاب اسلامي اور زمبابوے کے صدر

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے نے قائد انقلاب اسلامي ايران حضرت آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي سے ملاقات ميں کہا: حريت اورانصاف پسند ممالک کي اميديں ايران سے وابستہ ہيں ?

انہوں نے ميں ناوابستہ تحريک کے سربراہي اجلاس کي افتتاحيہ تقريب سے قائد انقلاب اسلامي کے راہنما خطاب کو سبق آموز، گہرے فلسفيانہ نکات کا حامل اور تحريک بخش قرار ديا اور کہا : ہميں بہت خوشي ہے کہ تحريک کي قيادت ايک ايسے ملک کو سونپي گئي ہے جو مغرب کي استکباري طاقتوں سے مقابلہ آرائي کي شاندار کارکردگي کا مالک ہے?

زمبابوے کے صدر نے ايران کے انقلابي مکتب فکر، صرف نعروں اور لفاظي پر اکتفاء سے گريز اور عملي اقدامات پر خاص تاکيد کو ايران کو ملنے والي اس سربراہي پر دنيا کے حريت پسند ممالک کي خوشي کي ديگر وجوہات ميں شمار کيا? انہوں نے کہا کہ يہ نئي صورت حال باہمي روابط کو فروغ دينے کا سنہري موقعہ ہے?

رابرٹ موگابے نے انساني حقوق، قانون اور جمہوريت کے دفاع کے سلسلے ميں مغربي ممالک کي آشکارا دروغ گوئي پر شديد نکتہ چيني کي اور کہا کہ امريکا، برطانيہ اور فرانس کے ماضي اور مشرق وسطي کے تغيرات کے سلسلے ميں ان کي دوغلي پاليسيوں سے يہ حقيقت روز روشن کي مانند عياں ہے کہ مغربي ممالک کو صرف اپنے مفادات کي فکر رہتي ہے?

زمبابوے کے صدر نے شام کے سلسلے ميں مغربي ممالک کے اقدامات کو اسلامي جمہوريہ کو کمزور کرنے کي ان کي سازشوں کي علامت قرار ديا اور کہا کہ يہ طرفہ تماشہ ہي ہے کہ مغربي ممالک ايران پر يہ الزام لگاتے ہيں کہ وہ ايٹمي ہتھياروں کے حصول کے لئے کوشاں ہے?

زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے کي گفتگو سننے کے بعد قائد انقلاب اسلامي نے ان کے انقلابي جذبے کي قدرداني کي اور کہا : تقريبا پچيس سال قبل جب ميں نے ہرارے ميں ناوابستہ تحريک کے اجلاس ميں شرکت کي تھي، تب بھي آپ نے اسي انقلابي جذبے کے ساتھ پرزور انداز ميں کہا تھا کہ ناوابستہ تحريک کے بقيہ رکن ممالک صرف بات کرتے ہيں واحد رکن اسلامي جمہوريہ ايران ہے جو عملي ثبوت پيش کرتا ہے اور اب يہ موقعہ ہے کہ باہمي تعاون کے ذريعے تحريک کے جملہ ارکان کو عملي اقدامات کي دعوت دي جائے اور ان کي رہنمائي کي جائے?

قائد انقلاب اسلامي نے باہمي تعلقات کے فروغ کا خير مقدم کيا اور کہا کہ ہم قومي قوت ارادي کي تقويت اور سائنسي و سماجي پيشرفت کو حقيقي قدرت کي بنياد سمجھتے ہيں، نيوکليائي ہتھياروں کو نہيں?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬