10 September 2012 - 23:27
News ID: 4544
فونت
رسا نيوزايجنسي – حوزہ علميہ قم ميں اخلاقيات کے استاد نے کہا: غذائيں بھي ھم پر اچھے اور برے اثرات چھوڑتي ہيں، مثال کے طور پر حرام لقمہ ھم سے توفيق چھين ليتا ہے ، عبادتوں سے دوري اور ناکامي کا سبب بنتا ہے، نيز حرام لقمہ اھل وعيال پر اثر انداز ہے ?
اخلاق

حجت الاسلام والمسلمين علي نکونام، حوزہ علميہ قم ميں اخلاقيات کے استاد نے رسا نيوزايجنسي کے رپورٹر سے گفتگو ميں کہا: کائنات کي ھر شئي ايک دوسرے پر اثر انداز ہے ، اور يہ قانون معنوي مسائل ميں بھي اثر انداز ہے، ھم انسانوں کے ادات واطوار اور ھمارا کردار ھماري معنويت پر بھي اثر رکھتے ہيں ?

انہوں نے ھمارے وجود پر حرام غذائوں کے اثرات کے سلسلے ميں کہا: غذائيں بھي ھم پر اچھے اور برے اثرات چھوڑتي ہيں، مثال کے طور پر حرام لقمہ ھم سے توفيق چھين ليتا ہے ، عبادتوں سے دوري اور ناکامي کا سبب بنتا ہے، نيز حرام لقمہ اھل وعيال پر اثر انداز ہے ?

حجت الاسلام والمسلمين علي نکونام نے مرسل اعظم صل اللہ عليہ والہ وسلم کي حديث کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: عام طور سے مال تين قسموں پر تقسيم ہوسکتا ہے؛ واضح حلال، واضح حرام اور مشکوک ?

حوزہ علميہ قم ميں اخلاقيات کے اس استاد نے کہا: چوري، رشوت، سود خوري، ظلم و زيادتي، حرام مال کا کھلا مصداق ہے ?

انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ ھم متوجہ رہيں کہ کس راستہ سے روزي حاصل کر رہے ہيں کہا: رسول اسلام صل اللہ عليہ والہ وسلم کي ايک حديث ميں جو کتاب تاريخ مدينہ دمشق ميں مذکور ہے ا?يا ہے کہ قيامت کے دن بندوں سے چار چيزوں کا سوال کيا جائے گا اور ان ميں سے ايک مال ہے کہ اپنا مال کہاں سے لائے اور کہا خرچ کيا ?

حوزہ علميہ قم ميں اخلاقيات کے استاد نے ياد دہاني کي : غلطيوں کے تدارک کيلئے سب پہلے ضروري ہے کہ مال کو صاحب مال تک لوٹايا جائے اور اگر خمس و زکات کا مال ہے تو اسے ادا کيا جائے اور اگر مال کے مالک کو نہيں جانتا ہے تو اس کي نيت سے صدقہ ادا کرے ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬