17 October 2012 - 13:03
News ID: 4685
فونت
آيت الله جوادي آملي :
رسا نيوز ايجنسي ـ حضرت آيت الله جوادي آملي نے اپني تفسير کے درس ميں فرعون کي خود خواہي اور تکبر کي طرف اشارہ کرتے ہوئے بيان کيا : خداوند عالم نے فرعون کے سلسلہ ميں فرمايا خدا کي نشانياں اس کے لئے ا?ئي ، عقل و فطرت بھي اس کو دي گئي ، مگر وہ خود خواہي اور غرور کي بنا پر ان تمام اندروني و بيروني معارف کو پير کے نيچے کچل ديا ?
حضرت آيت الله جوادي آملي

رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹر کي رپورٹ کے مطابق حضرت آيت الله عبدالله جوادي آملي نے قم ، ايران کے مسجد اعظم ميں حوزہ علميہ قم کے علماء و طلاب کے درميان سورہ مبارکہ قصص کي تفسير بيان کرتے ہوئے کہا : اور وحي الھي سے مقابلہ کرنے لگا اور ربوبيت کا دعوا کرنے لگا لہذا وہ خود بھي اور بعض دوسرے لوگوں کو بھي جہنم کي طرف لے گيا اور قيامت کے دن بھي اسي طرح ہے «يَقْدُمُ قَوْمَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَوْرَدَهُمُ النَّارَ وَبِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُودُ» ?

حوزہ علميہ قم ميں تفسير کے استاد نے کہا : خداوند عالم نے قدر مشترک ھدايت «هُديً لِلناس» تمام لوگوں کو عطا کي ہے ، چاہے تشريعي کتابوں کے ذريعہ يا تکويني کتابوں سے «وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا، فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا» سبھوں کو عنايت کي ہے ، قرا?ن جو کہ «هُديً لِلنّاس» و «ذِکري لِلبَشَر» و «نَذيرا لِلعالَمين» بھي ہے جو سبھوں کے لئے عطا کيا ، يہ تکويني و تشريعي ابتدائي ھدايت ہے جس کو خداوند سبحانہ تعالي نے سبھوں کے لئے رکھا ہے ليکن اگر کوئي شخص «وَقَدْ خَابَ مَن دَسَّاهَا» ان تمام ھدايت کے راستہ ہونے کے با وجود کج راستہ اور غلط راستہ پر چلا جائے اور دوسروں کے راستہ کو بھي بند کر دے تو خدا ايسے شخص کو ايک عرصہ تک موقع ديتا ہے ، اس کو توبہ کي دعوت ديتا ہے تا کہ وہ اپنے غلط راہوں سے پلٹ جائے اور صحيح راستہ پر لوٹ ا?ئے ?

آيت الله جوادي آملي نے وضاحت کي : اگر اس نے اپنے دل کے تمام حصہ کو سياہ کر چکا ہے اور توبہ و پلٹنے کا کوئي راستہ نہي بچا رکھا ہے اور توبہ کے راستہ کو خود جان بوجھ کر بند کر چکا ہے ، جس کے سلسلہ ميں حضرت امام سجاد عليہ السلام نے صحيفہ سجاديہ ميں بيان کيا ہے «أنت الذي فَتَحتَ لِعِبادِکَ باباً إلي عَفوِکَ و سَمَّيتَه التَوبَةَ و قُلتَ توبوا إلي الله» خدا نے اپنے بندہ کے لئے دروازہ کے دونوں پلہ کھول رکھا ہے ليکن اگر کوئي شخص جان کر اپنے لئے دروازہ کے دونوں پلہ بند کر لے تو اس کے بعد سورہ فاطر کي آيہ دوم کے مطابق اس کے ساتھ عمل ہوگا ،«مَّا يَفْتَحِ اللَّـهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِکَ لَهَا وَمَا يُمْسِکْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِن بَعدِه» ؛ ?

قرآن کريم کے مشہور مفسر نے بعض منافقين و کفار کے لئے «اشد کفرا» و «اشد نفاقا» کي تعبير کي طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کي : خدا کي فيض و رحمت ايک حقيقت اور ايک ميزان ہے صراط مستقيم کے نام سے جو خدا کي طرف سے خاص لطف ہے خداوند عالم نے اپنے اس خاص لطف کو کفار اور منافقين جو کہ جان بوجھ کر اپنے لئے توبہ کے راستہ کو بند کر رکھا ہے ايسے لوگوں سے دور رکھا ہے ? چونکہ يہ لوگ ھميشہ صراط مسقيم سے دور ہوتے جاتے ہيں لہذا بعض لوگوں کي کفر يا منافقت کم يا بعض لوگوں کي زيادہ ہے يہاں تک کہ وہ منافقِ عنودِ لدود تک پہوچ جاتے ہيں اور جہنم کے اسفل منزل کو حاصل کرتے ہيں «إِنَّ الْمُنَافِقِينَ فِي الدَّرْکِ الْأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ» وہ نيچلے حصہ تک پہوچ گئے ہيں اس کي اصل وجہ ان کے صراچ مستقيم سے دوري ہے جو انہوں نے اپنے اختيار سے انجام ديا ہے ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬