رسا نیوز ایجنسی کی گزارش کے مطابق ، حجتالاسلام سیدجلال رضوی ، ادارہ اوقاف و امور خیریہ ایران کے دینی امور و اعزام مبلغ کے مدیر اعلی نے کہا : امام رضا علیہ السلام علمی، عملی، اخلاقی و معاشرتی شخصیت کے ممتاز مالک تھے جو تمام لوگوں کے لئے ثابت ہو چکا ہے ۔
انہوں نے امام رضا علیہ السلام کو مامون کے ذریعہ ولی عھدی کی تجویز پیش کئے جانے کے سلسلہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظھار کیا : مامون امام رضا علیہ السلام کو ولی عھدی کی تجویز پیش کر کے کوشش میں تھا کہ اس کے ذریعہ مدافع دین و اهل بیت علیہ السلام کے چاہنے والوں کو پہچان لیگا اور ان کی نگہداری کے ساتھ ساتھ اپنے لئے ان کی طرف داری بھی حاصل کریگا ۔
ادارہ اوقاف و امور خیریہ ایران کے دینی امور و اعزام مبلغ کے مدیر اعلی نے وضاحت کی : امام رضا علیہ السلام نے مامون کی طرف سے کی گئی زبر دستی کی بناء پر ولایت عھدی کو قبول کر کے ایک نئی حکومت کی تشکیل کا راستہ ھموار کیا تا کہ شیعہ مذھب لوگوں کے درمیان زندہ ہو سکے اور اس سے اسلامی احکام کو حیات عطا کی جا سکے ۔
حجتالاسلام رضوی نے حدیث سلسله ذهب کو امامت و توحید کے درمیان رابطہ بر قرار کرنے کا ایک اھم راستہ بتایا اور کہا : حدیث سلسله ذهب خداوند علم کی طرف سے پیامبر اکرم صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم پر نازل ہوا اور ایک اماموں سے دوسرے امام کی طرف منتقل ہوتے ہوئے امام رضا علیہ السلام تک پہونچا ۔
انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئےکہا: علی بن موسیالرضانے حدیث سلسله ذهب لاالهالاالله کو بیان کرکے کلمہ لاالهالاالله کے پیغام کے تحقق کوفقط امامت پر اعتقاد بیان کیا ، اس وقت شناخت اور بیعت با ولایت فقیه میں احساس کررہےہیں
ادارہ اوقاف و امور خیریہ ایران کے دینی امور و اعزام مبلغ کے مدیر اعلی نے امام رضا علیہ السلام کے حرم مبارک کو اس ملک کی برکت بتاتے ہوئے اظھار خیال کیا : آٹھویں امام کے حرم و روضہ کی اس ملک میں برکت ہے جس کی وجہ سے اس ملک میں مسلمان متحد اور اتحاد کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں ۔
اس رپورٹ کے مطابق ، حجتالاسلام رضوی نے یاد دہانی کی : اهل بیت علیہ السلام کی محبت فطری ہے اسلحے طاقت کےذریعہ اس محبت کو ختم نہی کیا جا سکتا بلکہ دشمن کی گندی و ناپاک حرکتیں ، قتل و کشتار اس میں اور اضافہ کا سبب ہوتی ہے ۔
انھوں نے وضاحت کی : امام رضا علیہ السلام کی ولادت ، امام کے ساتھ بیعت کے حکم کا راستہ آمادہ کرتا ہے اوراج کے جوان معنویت میں ترقی کے لئے ان چیزوں کی زیادہ احتاج رکھتے ہیں ۔