31 October 2009 - 15:39
News ID: 489
فونت
دمشق کے اسلامی شریعت یونورسیٹی کے سربراہ کا رسا سے گفتگو :
رسا نیوز ایجنسی ـ دکتر لبیب بیضون طی نے رسا نیوز ایجنسی کے ایک خاص انٹر ویو میں شهید اول و شهید ثانی کی علمی خدمات کی طرف اشارہ کیا کہ اس دو عالم بزرگوار کی شھادت ٹررسٹی ثقافت کا نتیجہ ہے کہ دشمن اسلام اس ثقافت کو اسلامی معاشرہ میں رواج دے رہا ہے ۔
تکفیری و  ٹررسٹی سرگرمیوں نے شیعہ علماء و متفکررین کو بھی اپنا نشانہ بنا رکھا ہے

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کی مطابق ، دمشق کے اسلامی شریعت یونورسیٹی کے سربراہ دکتر لبیب بیضون نے قم میں ہو رہے عالمی شھیدین کانفرنس کے موقع پر رسا نیوز ایجنسی کے ایک خاص انٹر ویو میں ، وہ افراطی گروہ جو اسلام کا دعوی کرتے ہیں اور اسلامی معاشرہ  میں ظالمانہ و فجیع ترین ٹررسٹی امور میں ملوس رہتے ہیں ایسے افراد کو بے دین بتاتے ہوئے کہا : ٹرریسم اس زمانہ سے شروع اور مضبوط ہوا ہے جب سے لوگوں نے الھی ھدایت جو کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم کے ذریعہ سے ھدیہ کے طور پر لوگوں تک بھیجا گیا اور اس کو ان لوگوں نے ٹھکرا دیا اور سنت نبی کے راستوں کو چھوڑ کر دوسرے راستوں کو اختیار کر لیا ۔


انھوں نے کہا : تمام الھی ادیان کا ھدف ایک دوسرے سے نزدیک ہے اور ٹررسٹی افراد کا دین و مذھب سے کوئی تعلق نہی ہے وہ کسی خاص گروہ کے فائیدہ و مصلحت کے لئے اور سامراجی حکومت کی مفاد کے زیر تحت بنائی گئی ہیں ۔ 


دکتر لبیب بیضون نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا : جب تک یہ ممالک دوسرے فقیر اور کمزور ممالک پر مسلط رہینگے اور اپنے ھدف کو حاصل کر نے کے لئے ٹررسٹی امور کی ترویج کرینگے اس وقت تک ٹررسٹ ختم نہی ہو سکتا ۔


دمشق کے اسلامی شریعت یونورسیٹی کے سربراہ نے مسلمانوں کے درمیان مذھبی اختلاف کی وجہ مذھبی کینہ کے وجود کو بتایا اور اظھار خیال کیا : مذھبی کینہ ٹررسٹی حرکت کو مضبوط بناتی ہے اور شیعہ کے مقابلہ میں ایسی ہی مذھبی کینہ تھا جس کی وجہ سے شهید اول و ثانی جھان اسلام میں اپنی تمام علمی خدمات کے با وجود ان کو شھادت کے منزل پر فائض ہونا پڑا ۔ 


انہوں نے شیعوں کو امام علی علیہ السلام کی تعلیمات کا پابند بتایا اور کہا : شیعوں کا امام علی علیہ السلام کی تعلیمات سے متمسک ہونے کی وجہ سے وہ لوگ عوام پر ظلم و ستم و ٹررسٹی حرکت کی شدت سے مخالفت کرتے ہیں اور ٹررسٹی حرکت و قتل و غارت جیسے فجیع کام کو انجام نہی دیتے ہیں اس کے با وجود کے امام علی علیہ السلام پہلے مظلوم تھے جو اسلام و مسلمین کے خاطر سالوں سال گھر میں بیٹھے رہے اور خلافت کے غصب ہونے پر کوئی بھی عکس العمل انجام نہی دیا ۔  


شام کے اس نمایا شیعہ رائیٹر نے شیعوں کے علماء و مراجع کرام کا شیعوں کی اس طرح راھنمائی کر رہے ہیں کہ شیعیان کبھی بھی مذھبی جنگ و جدال میں ملوس نہی ہوں اور انہوں نے اظھار کیا : اس وقت شیعوں کو اصل ٹررسٹی ھدف قرار دیا جا رہا ہے اس کے با وجود مراجع عظام و علماء کرام خاص کر آیت الله سیستانی کی فرمائیشات کی بنا پر داخلی جنگ و جدال و قتل اور غارت کو روک دیا اور کبھی بھی خشرنت کو انجام نہی دیا جاتا ۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬