28 January 2013 - 16:19
News ID: 5050
فونت
حجت الاسلام عارف واحدي:
رسا نيوزايجنسي – شيعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزي جنرل سکريٹري حجت الاسلام عارف واحدي نے ھفتہ وحدت کے موقع پر مسلمان کو اپني صفوں ميں اتحاد کيلئے عملي اقدامات کرنے کي درخواست کي ?
حجت الاسلام عارف واحدي

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ مطابق، ہفتہ وحدت کے موقع پر اماميہ آرگنائزيشن پاکستان کے زير اہتمام ''امت اسلاميہ کے مسائل کا حل اتحاد بين المسلمين'' کے بعنوان سے اسلام آباد انٹرنيشنل ہوٹل ميں ايک سيمينار منعقد ہوا ?

حجت الاسلام عارف واحدي نے اس سيمينار ميں پيامبر اسلام حضرت محمد مصطفي (ص) کي سيرت اور تعليمات کو مشعل راہ بتاتے ہوئے کہا : خداوند متعال نے قران کريم ميں فرمايا کہ ميرا رسول (ص) جو ديدے اسے لے لو اور جس سے منع فرمائيں اس سے رک جاو ?

انہوں نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ اگر امت مسلمہ اس چيز پر کار بند ہو جائے تو ہماري تمام مشکلات ہي حل ہو جائيں، آج اصل مسائل کي وجہ ہي يہي ہے کہ ہم سيرت اور سنت دونوں سے دور ہوچکے ہيں کہا: تفرقہ انسان کو دين سے دور کر ديتا ہے اسي بنياد پر دين تفرقہ کا مخالف ہے ?

سرزمين پاکستان کي اس نامور شخصيت نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ جو لوگ آج تفرقہ پر يقين رکھتے ہيں ان کا اسلام سے کوئي لينا دينا نہيں ہے کہا: دہشتگردي نے کسي کو نہيں بخشا، کہيں پر سني قتل ہوئے تو کہيں پر شيعہ مارے گئے ، اس کي بنيادي وجہ دين سے دوري ہے?
حجت الاسلام عارف واحدي نے اتحاد کے سلسلہ سے حضرت امام خميني رضوان اللہ تعال?ي کي گفتگو کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اپ نے فرمايا: جو شيعہ اور سني ميں اختلاف پھيلاتا ہے، وہ نہ سني ہے اور نہ ہي شيعہ بلکہ وہ استعمار کا ايجنٹ ہے?

عارف واحدي کا کہنا تھا کہ امام خامنہ اي نے فتوي? ديکر اپني حجت تمام کر دي ہے کہ ''اہل سنت کے مقدسات اور ازواج مطہرات کي توہين حرام ہے?'' انہوں نے کہا کہ اس فتوے کے بعد اگر کوئي شيعہ مکتب پر الزام لگاتا ہے تو وہ احمق ہے، جو جان بوجھ کر ملت اسلاميہ کو نقصان پہنچا رہا ہے?

شيعہ علماء کونسل کے جنرل سيکرٹري نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ پاکستان کے استحکام اور اسلام کي سربلندي کے لئے لازم ہے کہ ہم شيعہ سني اختلافات سے نہ کريں کہا: آج استعماري طاقتيں ہزاروں کلوميٹر دور سے آکر خطے ميں داخل ہوگئي ہيں، ليکن ہم دشمن کي چالوں سے بے خبر ہيں?

انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ اي کاش ہم ان مسائل کو سمجھتے اور اختلافات سے اجتناب کرتے تو آج عراق برباد نہ ہوتا، افغانستان ميں دشمنوں کي افواج نہ ہوتي اور کشمير اور فلسطين کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑتا کہا: ہم نے وحدت کو فروغ نہيں ديا، جس کے باعث دشمن ہماري صفوں ميں گھس گيا ہے?

انہوں نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ مسلمانوں کو اپني صفوں ميں اتحاد پيدا کرنے کيلئے عملي اقدامات کرنا ہونگے، اس حوالے سے ملي يکجہتي کونسل کا پليٹ فارم ايک نعمت ہے کہا:حضرت محمد مصطفي(ص) نے عدل و انصاف پر مبني ايسا نظام ديا جو رہتي دنيا تک مظلوم و محکوم عوام کو آزادي کي راہ دکھاتا رہے گا ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬