04 November 2009 - 16:14
News ID: 512
فونت
حزب اللہ کے ایک مجاھد سے رسا کی گفتگو :
رسا نیوز ایجنسی ـ ابوعلی لبنانی نے ۳۳ روزہ اسرائیل سے ہوئے جنگ میں پیش آنے والی مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : حزب اللہ کے ساتھ ہوئے جنگ میں اسرائیل کی شرمناک شکست ، لبنانی مجاھدین کا حسنی علیہ السلام کی تعلیمات سے منسلک رہنے کی وجہ سے ہوئی تھی ۔
دنیا میں ہو رہے ظلم و بی عدالتی کی بنیاد کو صرف حسینی فکر سے ختم کیا جا سکتا ہے

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے مطابق ، ابوعلی لبنانی حزب اللہ لبنان کے ممبر اور حال میں ہوئے ۳۳ روزہ اسرائیل سے جنگ کے مجاھد نے رسا نیوز ایجنسی کے خصوصی انٹرویو میں اسرائیل سے مقابلہ کا تنھا راہ حل اسرائیل و دوسرے دشمنوں کے سامنے ڈٹ کے کھڑے رہنا جانا ہے اور کہا : لبنان میں بعض افراد دشمنوں سے مقابلہ کرنے و لبنان کے استقامت و مفاد کو حاصل کرنے کے لئے مختلف طریقہ کار و تجویز پیش کرتے ہیں لیکن تاریخ شاھد ہے کہ دشمنوں کے سامنے ڈٹے رہنا ہی دشمنوں سے مقبلہ کرنے کا تنھا راستہ ہے ۔


انہوں نے کہا : لنبانی مجاھدین کے ذریعہ اسرائیل کے ۲ سپاہی اسیر ہونے کے بعد اسرائیل نے تمام اعتبار سے جنگ کرنے کی تیاری کر چکی تھی لیکن پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ  ۳۳ روزہ جنگ میں اس کو شکست کا مزہ چکھنا پڑا ۔    


ابوعلی نے اس جنگ میں حزب اللہ مجاھدین کی کامیابی کو معجزہ سے تعبیر کرتے ہوئے اظھار خیال کیا : حزب الله کے کچھ مجاھدین ۲۰ روز سے زیادہ بغیر غذا کے گزارا کیا ہے اور یہ ایک اللهی معجزه تھا اور اسرائیلی فوجیوں کا اس جاں نثار مجاھدین کے مقابلہ میں کچھ کہنا لائق کر نہی ہے لیکن کام یہاں تک پہونچ گئی کہ اسرائیل فوج اپنے مرزی دیھاتی علاقوں پر بھی کوئی کاروائی نہی کر سکے ۔


اس لبنانی مجاھد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا : امریکی طرفداران اس جنگ کو جاری رکھنے کی خواہش کر رہے تھے لیکن اسرائیلی جو اس مصیبت میں گرفتار تھے خوف زدہ ہو گئے تھے اور وہ نہی چاہتے تھے کہ دنیا کے تمام یھودہوں کے سامنے ذلیل و رسوا ہوں اسی بنا پر مجبو ہو گئے کہ اس جنگ سے پیچھے یوں جائیں اور بھاگ کھڑے ہوں ۔


انہوں نے امام حسین علیہ السلام کے مدرسہ کی پیروی کو حزب اللہ کی کامیابی کا راز بتایا اور وضاحت کی : اھل بیت علیہ السلام کے عقائد کی پابندی اور امام حسین علیہ السلام کے مدرسہ سے سبق حاصل کرنے سے ہی اس زمانہ میں ہو رہے حالیہ مشکلات کا حل نکالا جا سکتا ہے اور وہ قوم جو حسین نہی رکھتی ہے وہ بہت ہی برے حالات کا سامنا کریگی اور ھم لوگ جوانوں سے چاہتے ہیں کہ آخرت کی فکر میں رہیں اور جان لیں کہ ھمارے دشمن وہ شیطان ہیں جن سے گفتگو کرنا یا مذاکرہ کرنے میں کوئی فائیدہ نہی ہے ۔


ابوعلی لبنانی نے جوھری طاقت کو ایران کا مسلم حق بتاتے ہوئے کہا : اس وقت اسرائیل جوھری اسلحہ کا مالک ہے لیکن سامراجی و استبدادی طاقت اجازت نہی دیتی کہ کوئی دوسرا ملک محفوظ جوھری طاقت نہ ہو سکے جو کہ اس دنیا میں ظلم و ستم کی اوج ہے اسی بنا پر حسینی فکر سے اس کا مقابلہ کرنا چاہیئے ۔ 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬