‫‫کیٹیگری‬ :
11 March 2013 - 15:50
News ID: 5212
فونت
ایران و پاکستان تعلقات کا یادگاردن؛
رسا نیوزایجنسی – اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد اور پاکستان کے صدر آصف علی زرداری آج ایران و پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ کی سنگ بنیاد رکھیں گے ۔
ايران و پاکستان گيس پائپ لائن



رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران و پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ کی سنگ بنیاد ایران کے ساحلی شہر چابہار میں آج دونوں ممالک کے صدر اعظم کے ہاتھوں رکھی جائے گی ۔


اس سلسلے میں پاکستان کے صدر زرداری اس منصوبے کی سنگ بنیاد تقریب میں شرکت کے لئے آج ایران آئیں گے۔


افتتاحی تقریب میں ایران کے صدر محمود احمدی نژاد اور پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کے علاوہ دونوں ممالک کے وزراء اور پاکستان کے صوبائی وزرائے اعلی اور بعض اسلامی ممالک کے سفیر شریک ہونگے ۔


پاکستان کی حکومت نے بارہا تاکید کی ہے کہ اس ملک میں جاری انرجی کے بحران پر قابو پانے کے لئے وہ تمام تر ذرائع کو بروئے کار لائے گی ۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام آباد نے پاک  ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی دباؤ کو قبول نہیں کیا اور اس منصوبے کی تکمیل پر اصرار کررہا ہے ۔


پاکستان میں آئی ایس آئی کےسابق سربراہ اور دفاعی امورکے ماہر جنرل حمیدگل نے کہا : ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ امریکہ کو پسند نہیں آئےگا اور امریکہ آج سے پاکستان کے خلاف نئی سازشی جنگ شروع کرسکتا ہے۔


جنرل حمید گل نے گذشتہ روز آئی این پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا :  پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے بعد امریکہ کی پاکستان کیخلاف سازشی جنگ مزید تیز ہو جائے گی۔


انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہا: امریکہ کبھی پاکستان کا دوست رہا ہے اور نہ ہی اس سے خیر کی توقع کرنی چاہئے ، حکومت پہلے ہی دن ملکی مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلے کرتی تو آج ملک میں بہت سے مسائل حل ہو چکے ہوتے۔


جنرل حمید گل نے امریکی سازشوں پر پاکستانی عوام اور حکومت کی ہوشیاری پر تاکید کی اور کہا : موجودہ حکمران جب سے اقتدار میں آئے ہیں اگر پہلے دن سے ہی ملکی مفاد میں فیصلے کرتے تو دہشت گردی سمیت بہت سے مسائل حل ہو چکے ہوتے۔


واضح رہے کہ امریکی دباؤ کے باوجود پاکستان نے بارہا اعلان کیا ہے کہ اپنے قومی مفادات کے تحت ایران ،پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ جاری رکھے گا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬