23 March 2013 - 09:10
News ID: 5240
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
رسا نیوز ایجنسی ـ یوم پاکستان کے موقع پر قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اپنے ایک پیغام میں حکمرانوں کی تاریخ اور کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے بیان کیا : افسوس کی بات ہے کہ قرارداد پاکستان میں شامل مقاصد اور اہداف کے ساتھ کتنی ناانصافیاں اور زیادتیاں ہوئی ہیں اور قرارداد پاکستان کی روح کو مسخ کرکے بانیان پاکستان کی ارواح کو تڑپایا جارہا ہے۔
قائد ملت جعفريہ پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یوم پاکستان کے موقع پر قائد ملت جعفریہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے اپنے ایک پیغام میں حکمرانوں کی تاریخ  اور کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے بیان کیا : سن 1947  کے بعد پاکستان میں آنے والے تمام حکمرانوں کی تاریخ  اور کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو انتہائی افسوس کے ساتھ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ قرارداد پاکستان میں شامل مقاصد اور اہداف کے ساتھ کتنی ناانصافیاں اور زیادتیاں ہوئی ہیں اور قرارداد پاکستان کی روح کو مسخ کرکے بانیان پاکستان کی ارواح کو تڑپایا جارہا ہے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے وضاحت کی : ہمارے ملکی آئین اور قانون کی بنیاد بھی قرارداد پاکستان تھی لیکن جس طرح مختلف ادوار میں آئین کو معطل یا منسوخ کر کے ملک کا حلیہ بگاڑا جاتا رہا اس سے قرارداد پاکستان کی توہین ہوئی ہے۔ جبھی تو قرارداد پاکستان کی روح پکار پکار کر کہ رہی ہے کہ ہم نے پاکستان کی سالمیت، خودمختاری اور ان اعلی اہداف و مقاصد کا اس درست انداز سے تحفظ نہیں کیا جن کے لئے پاکستان کی تشکیل ہوئی تھی۔

یوم پاکستان پر اپنے خصوصی پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا : پاکستان کو ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت تیزی کے ساتھ تباہی کی طرف لے جایا رہا ہے جن عناصر نے یہ کھیل کھیلا وہ اب اتنے سرکش اور طاقتور ہوچکے ہیں کہ دوبارہ ملک کو صحیح راستے پر گامزن کرنے کی ہر کوشش ناکام بنا دیتے ہیں اور وطن دوست طبقات کی کوششوں میں رکاوٹیں پیدا کردیتے ہیں۔ انہی عناصر کے ذریعے پاکستان کو مختلف پالیسیوں کی بھینٹ چڑھاکر ایک دست نگر، غلام، مقروض، مفلس اور اغیار کے مفادات کے لئے استعمال ہونے والا ملک بنا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان آج دنیا بھر میں بالعموم اور عالم اسلام میں بالخصوص بدنام ہوچکا ہے۔

ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ نے تاکید کی : قرارداد پاکستان جہاں عوام کو وطن دوستی اور حب الوطنی کی طرف متوجہ کرتی ہے وہاں حکمرانوں کو جمہوریت ، انصاف اور  سالمیت و خود مختاری کی حفاظت جیسی ذمہ داریوں کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا : بانی پاکستان حضرت قائد اعظم اور مصور پاکستان علامہ محمد اقبال نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا آج ہمیں دور دور تک وہ پاکستان نظر نہیں آتا۔ بلکہ پاکستان کے حالات قرارداد پاکستان کے بالکل مخالف اور متضاد سمت میں نظر آتے ہیں۔ ہمارا المیہ یہی رہا ہے کہ ہمارے حکمران طبقے قرارداد پاکستان پر عمل کرنے کی بجائے اقتدار اور مفادات کا کھیل کھیلتے رہے ہیں جبکہ عوام کو مسائل کا شکار کرکے حکمرانوں کے احتساب کا راستہ بند کردیا گیا۔ جس کی وجہ سے خرابیوں اور آلائشوں میں مزید اضافہ ہوتا گیا اور ملک ہر قسم کی آئینی، نظریاتی اور معاشرتی بیماریوں کا شکار ہوکر مریض بن گیا۔

انہوں نے کہا : پاکستان کو لاحق تمام خطرات اور امراض کا شافی علاج یہی ہے کہ سب سے پہلے عوام بیدار، متحد اور منظم ہوں۔ قرارداد پاکستان کی روح کو زندہ کرتے ہوئے تحریک پاکستان والے جذبے کو بیدار کریں، آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لئے جدوجہد کریں اور جمہوریت، انصاف اور اسلامی اقدار کے قیام اور آمریت کے خاتمے کے لئے اقدامات کریں۔ پاکستانی معاشرے کو ناانصافی، ظلم، بے عدلی ، کرپشن، دہشت گردی، رشوت ستانی، فحاشی، عریانی، لاقانونیت اور دیگر معاشرتی برائیوں سے پاک کرکے ایک اسلامی، فلاحی، جمہوری اور نظریاتی مملکت بنانے کے لئے اپنی توانائیاں صرف کریں اور اس راستے میں بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی دریغ نہ کریں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬