08 November 2009 - 15:26
News ID: 531
فونت
رسا نیوز ایجنسی - مرسل اعظم کے کلمات کا مجموعہ ، آیت الله جوادی آملی کے مقدمہ کے ساتھ تحقیقی ادارہ باقرالعلوم(ع) کی جانب سے چودہ جلد میں منتشر ہوا .
مجموعہ کلمات مرسل اعظم


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ، کتاب مجموعہ کلمات مرسل اعظم  ، شیعہ منابع کے ائینہ میں رسول اسلام (ص) کی تمام گفتگو پر مشتمل مجموعہ ہے .

اس کتاب میں تقطیع احادیث سے اجتناب کیاگیا ہے اوروہ احادیث جو پیغمبر اعظم (ص) کے ایک یا دو کلمات پر مشتمل تھی وکسی خاص مطلب کی بیان گر بھی نہی تھی اسی طرح وہ باتیں جو اپ سے حالت خواب میں منقول ہیں انکے ذکر سے پرھیز کیاگیا ہے.
 
اس کتاب کے منابع بھی منابع کے زمان تحریرکی ترتیب کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے اوراحادیث کو درجہ اول کے منابع سے ذکر کیاگیا ہے اورمنابع کےبعض اختلافات کی جانب اشارہ بھی کیا گیا ہے.

اس کتاب کی حدیثیں فقط شیعہ12 امامی منابع سے (قرن 12تک) استخراج کی گئی ہیں ، غیر شیعہ منابع کی جانب براہ راست مراجعہ نہی کیا گیا اور تمام احادیث کی سند کو مکمل ذکر کیا گیا ہے. 

پہلی اور دوسری جلد میں قران  کی منزلت اور سوروں کی ترتیب لحاظ سےایات کے سلسلے میں رسول اسلام سے منقول احادیث ذکر کی گئی ہیں . 
 
تیسری جلد سے ساتویں جلد تک اھلبیت (ع) سےمربوط ہے،  اس ترتیب کے ساتھ تیسری جلد پیغمبر اسلام (ص) ، چوتھی و پانچویں جلد حضرت علی و حضرت فاطمه (ع) ، چھٹھی جلد حسنین و اهل بیت (ع) ، ساتویں جلد اماموں سے مخصوص ہے.

   
اس کتاب کی اٹھویں جلد میں دعائیں اور نویں جلد میں خطبے ، جنگیں ، احادیث قدسی اور دسویں  جلد میں احتجاجات اور مناظرات کا تذکر ہے .

گیارھویں اوربارھویں جلد میں فقھی احکام ، اپکی وصیت اورتیرھویں وچودھویں جلد میں کلمات قصار وغیرہ کا تذکرہ ہے  .


قابل ذکر ہے کہ اس کتاب کے زیادہ ترمطالب حجت الاسلام سید موسی ابراهیمی نے اکٹھا کیا اور تحقیقی ادارہ باقرالعلوم(ع) کے حدیث کے گروپ نے مرحلہ تکمیل تک پہونچایا ہےجو تقریبا چھ سال کی مدت میں انجام دیا گیا.

 حجج اسلام محمود شریفی، سید حسین سجادی تبار، عبدالله صالحی، محمد بابایی، احمد اسلام پناه، سید محمد موسوی، حسین سیف‌اللهی، سید محمود بهشتی نژاد، کاظم طاهری آشتیانی، رضا محققیان، حمیدرضا زمانی، محمود جوادی والا و مرحوم محمود احمدیان نے اس اثر کی تکمیل میں مدد کی ہے.

چودہ جلدوں پر مشتمل مجموعہ کلمات مرسل اعظم  تحقیقی ادارہ باقرالعلوم(ع) کی کوشش سے پہلی بار اس سال منتشر ہوا.


 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬