‫‫کیٹیگری‬ :
04 May 2013 - 17:12
News ID: 5349
فونت
نبش قبر صحابی رسول پرعلمائے عراق و لبنان کا عکس العمل؛
رسا نیوز ایجنسی - شامی دھشت گردوں کے ہاتھوں رسول اسلام کے جاں نثار صحابی اور امیرالمومنین علی علیہ السلام کے باوفا ساتھی حجر بن عدی کی نبش قبر اور ان کے جنازہ کو نامعلوم مکان تک منتقل کیا جانا علمائے عالم اسلام کے سخت عکس العمل سے روبرو ہوا ۔
سعودي شيعہ علماء


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، گذشتہ چند دنوں شامی دھشت گردوں کے  ہاتھوں سوریہ میں انجام پانے والی جنایتوں کے نتیجہ میں رسول اسلام کے جاں نثار صحابی حجر بن عدی اور امیرالمومنین علی علیہ السلام کے با وفا ساتھی کی قبر کھود کر جنازہ نکال لیا گیا ۔


دھشت گرد گروہ نے پہلے اپ کی ضریح توڑی اور پھر اپ کی قبر کھود ڈالی ۔
 

ایک لبنانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، حجر بن عدی کا جسد اطهر بکل صحیح و سالم تھا اور دھشت گردوں نے انھیں نامعلوم مکان تک منتقل کردیا ۔


پیغمبر اسلام (ص) کے جلیل القدر صحابی کی  مزارشام کے مضافاتی علاقہ عدرا میں موجود ہے ۔


جبهه النصره نے اپنے عربی اور سماجی میڈیا کو ارسال کردہ بیانیہ میں اس اپ کے مزار کے انھدام اور نبش قبر کی ذمہ داری قبول کرلی ہے  ۔


جبهه النصره نے اس بیانیہ میں تاکید کی ہے کہ وہ سوریہ میں اس طرح کے دیگر اقدامات اور مقامات مقدسہ کے انھدام میں مصروف رہیں گے ۔


اس توھین امیز اقدام کے اعتراض میں نجف اشرف کے حوزات تعطیل ہوگئے


نجف اشرف کے مراجع تقلید نے امیرالمومنین علی علیہ السلام کے صحابی حجر بن عدی کی نبش قبر کے اعتراض میں اج سنیچردن کے تمام دروس تعطیل کردئے ۔


 حوزه علمیه نجف اشرف کی ایک ذمہ فرد نے اعلان کیا: رسول اسلام اور امیرالمومنین علی علیھما السلام کے صحابی حجر بن عدی  کی نبش قبر کے اعتراض میں حوزہ علمیہ نجف اشرف کے تمام دروس تعطیل ہیں ۔


یہ عظیم جنایت عراق اور لبنان کے ائمہ جمعہ کے شدید اعتراضات سے بھی روبرو رہی  ۔


آیت الله قبلان نے کہا: امیر المومنین علی علیہ السلام کے صحابی کی شان میں اس گستاخی کا مقصد اپ سے اظھار دشمنی ہے ۔


انہوں ںے مزید کہا: رسول کے بزرگ صحابی کی نبش قبر دھشت گردوں کے کینہ کی انتہا، نفرت ، جہالت ، کفر و نفاق کا بیان گر ہے اور انہوں ںے اپ کے صحابیوں کے ساتھ بھی رحم سے کام نہیں لیا  ۔


آیت الله قبلان نے کہا: اس عظیم جنایت اور نبی اکرم (ص) و اهل بیت (ع) کی شان میں گستاخی کے مقابل ھرگز سکوت روا نہیں  ۔


سید علی فضل الله نے گذشتہ روز نماز جمعہ کے خطبہ میں کہا:  شامی دھشت گرد اسلامی تاریخ مٹانے میں کوشاں ہیں  ۔


سرزمین لبنان کے اس عالم دین نے کہا: مراجع تقلید اور علمائے کرام اس جنایت کے مقابل ھرگز خاموش نہ رہیں کیوں  کہ مسلمانوں کی خاموشی مزید اسلامی مقدسات کے ساتھ توہیں امیز سلوک کا سبب بنے گی  ۔

 

برج البراجنہ بیروت لبنان کے امام جمعہ حجت الاسلام شیخ احمد قبلان نے تاکید کی : صحابی رسول کی خدمت میں توھین کرنے والے انسانیت اور اسلام سے دور ہیں ۔


کاظمین کے امام جمعہ نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں اس حادثہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: بودھ کے مجسمہ کی مذمت کرنے والے قرضاوی کیوں خاموش ہیں اور کہاں ہیں ؟


قابل ذکر ہے کہ عالم اسلام کے مختلف علماء نے اس سانحہ کی شدید مذمت کی و نیز اج اسی اعتراض میں پاکستان میں مظاھرے کئے گئے اور حوزہ علمیہ قم میں بھی عظیم اجتماع ہوا  ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬