‫‫کیٹیگری‬ :
11 May 2013 - 19:21
News ID: 5371
فونت
آیت ‌الله بوشهری:
رسا نیوز ایجنسی – شھر قم کے امام جمعہ آیت ‌الله بوشهری نے شام مخالف دھشت گردوں کے ہاتھوں صحابی رسول کی توھین کی شدید مذمت کرتے ہوئے شام پراسرائیلی حملہ کا مقصد دھشتگردوں کی تجدید قوای بیان کیا ۔
آيت اللہ بوشھري


   رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران میں حوزات علمیہ کے مدیر آیت ‌الله سید هاشم حسینی بوشهری نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں جو شبستان امام خمینی(ره) حرم حضرت معصومه(س) میں منعقد ہوا گارڈین کونسل اور الیکشن کمیٹی کی ذمہ داریوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: الکیشن کمیٹی اپنی ذمہ داریوں پر بخوبی عمل کرے اور امیدوار حضرات بھی بےجا وعدے کرنے سے پرھیز کریں  ۔


انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی جمھوریہ ایران پابندیوں کی سختیوں سے بآسانی گزرجائے گا کہا : الیکشن ارادوں کا ظھور ہے اور عوام پورے زور شور کے ساتھ الیکشن میں شرکت کرکے پابندیوں کا منھ توڑ جواب دیں کیوں کہ ھر ووٹ دشمن کی آنکھوں میں تیر ہے  ۔


شھر قم کے امام جمعہ نے صحابی رسول اسلام حجر بن ‌عدی کی توھین کو موجودہ ترقی یافتہ زمانہ اور بیسویں صدی کی غیر قابل یقین جنایت شمار کرتے ہوئے کہا: حوزات علمیہ، علمائے اھل سنت اور عالم اسلام کی خاموشی ناقابل بخشش ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: چھوٹے چھوٹے آثار قدیمہ کی تخریب پر شور و غم مچانے والے عالمی مراکز کی مرقد صحابی رسول اسلام اور امیرالمؤمنین علیھما السلام کے ڈھائے جانے پر مکمل خاموشی  بھی قابل مذمت ہے  ۔
 

انہوں ںے شام پر اسرائیل کی جانب سے کئے گئے حملہ کے مقصد کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اس حملہ کا مقصد شام میں موجود دھشت گردوں کے لئے مزید موقع فراھم کرنا اور انکی  تجدید قوا ہے ، شام پر اسرائیل کے حملہ نے اسلامی جمھوریہ ایران کی شام سے حمایت کی حقانیت بھی ثابت کردی کہ اسرائیل مخالف ممالک سے ایران کی حمایت بے بنیاد نہیں ہے  ۔


سرزمین ایران کے اس نامور شیعہ عالم دین نے علمائے عرب اور عرب ممالک کے حکام سے خطاب میں کہا: کیا اپ سبھی جنایتکار صھیونیت کے ساتھ رہنا چاھتے ہیں ، کیا اپ سبھی رسول اسلام کے صحابی کی توھین کرنا چاہ رہے تھے اور اسی لئے خاموش ہیں ، اس سکوت اور دھشت گردوں کی مدد کے لئے اپ کا جواب کیا ہے ؟
   

 

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬