‫‫کیٹیگری‬ :
15 May 2013 - 16:11
News ID: 5396
فونت
آیت‌ الله مکارم شیرازی:
رسا نیوز ایجنسی – مرجع تقلید آیت‌ الله مکارم شیرازی نے تاکید کی: خدا کی رضا نگاہوں میں رہے اور ھرگز ھمرنگ جماعت نہ ہوں ۔
حضرت آيت‌ الله مکارم شيرازي


رسا نیوزایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت‌ الله ناصر مکارم شیرازی نے آج صبح درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم حرم مطھر حضرت معصومہ قم(س) میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا ماہ مبارک رجب کی معنوی مناسبتوں سے مکمل استفادہ کی تاکید کی  ۔ 


آیت‌ الله مکارم شیرازی نے ماہ مبارک رجب المرجب کی مبارک باد دیتے ہوئے امام حضرت علی النقی الهادی(ع) سے منقول حدیث کے ائینہ میں اخلاقی نکتے بیان کئے ۔


انہوں نے ایک فارسی ضرب المثل « خواهی نشوی رسوا همراه جماعت شو؛ اگر رسوا نہیں ہونا چاھتے تو ھمرنگ جماعت ہوجاو » کو عقل و منطق سے خالی بتاتے ہوئے کہا: کبھی انسان کے لئے ایسی منزل آجاتی ہے کہ سب کے سب غلط راستہ پر گامزن ہوتے ہیں اور ان حالات میں ھرگز جماعت کے ھمرنگ نہیں بننا چاھئے بلکہ صحیح اور حق راستہ کا انتخاب کرنا چاھئے جیسا کہ انبیاء اور اولیاء الھی نے بھی اسی راستہ کو اپنایا ہے  ۔


اس مرجع تقلید نے تاکید کی: جس وقت حضرت خاتم الانبیا(ص) نے مکہ میں قیام کیا تو وہ یک و تنہا تھے اور حضرت امام علی(ع)، حضرت خدیجہ، حضرت فاطمہ زھراء(س) اور بعض اھل خانہ کے سوا ان کا کوئی اور یاور و مددگار نہیں تھا، پورا مکہ بت پرستوں سے بھرا تھا مگر حضرت نے خدا پر توکل کرتے ہوئے یک و تنہا بت پرستوں کے مقابل قیام کیا اور خدا کے کرم سے مکہ بھی فتح ہوا اور اسلام کے دشمنوں کے پیر بھی اکھڑ گئے  ۔


حضرت آیت‌ الله مکارم شیرازی نے بیان کیا: اگر کسی بزم میں پہونچیں جہاں سبھی اھل باطل ہوں تو ھرگز ھمرنگ جماعت نہ ہوں بلکہ خدا کی رضایت اور دین کا مطالبہ ھماری نگاہوں میں رہے کیوں کہ جس کا حامی خدا ہو وہ ھرگز کمزور نہیں ہوسکتا بلکہ وہی قوی ہے  ۔


اس مرجع تقلید نے بیان کیا: ھمارے زمانہ کے بعض افراد خصوصا جوان بھی اسی طرح کی بعض محفلوں میں حاضر ہوتے ہیں ، وہاں وہ دھیان رکھیں کہ اسلام کا کہنا یہ ہے کہ ھمیشہ حق کے ساتھ رہو چاھے یک وتنہا ہی کیوں کہ ہو ، اگر انبیاء اور اولیاء الھی نے اس کے علاوہ کسی اور راستہ کو اپنایا ہوتا تو ھرگز کامیاب نہیں ہوتے  ۔


انہوں نے مزید کہا: حضرت امام خمینی رضوان الله تعالی علیہ بھی ایسے ہی تھے ، ابتداء میں آپ کے یاور و مددگار بہت کم تھے مگر آپ نے استقامت اور خداوند متعال پر بھروسہ کرتے ہوئے قدم آگے بڑھایا اور خدا نے انہیں کامیابی دی جس کے نتیجہ میں معارف اھلبیت علیھم السلام کی بنیادوں پر ایسی حکومت اسلامی کی تشکیل ہوئی جس کا تاریخ میں کوئی سابقہ نہیں رہا ہے  ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬