رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹرکی مشھد سے رپورٹ کے مطابق، آیتالله سیدعزالدین زنجانی حوزه علمیه خراسان کے برجستہ عالم دین نے تفسیر قرآن ومعاصر کونسل کے خطاب میں کہا: معاصرعلوم کی بنیاد پر تفسیر قرآن کی تحریر میں تمام موجودہ امکانات و دقت کو برو کار لایا جائے ۔
حوزه علمیه مشهد میں درس خارج فقه و اصول اس استاد نےاظھار کیا: اس طرح کی تفسیر جوقران اور الھی علوم کی خدمت کی غرض سے انجام دی جارہی ہے قابل تحسین ہے ۔
انہوں نے ائمه اطهار (ع) سے منقول ایک دعاء کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : عجائب قران گھرے سمندر کےمانند ہیں اور ایات الھی کو سمجھنے کے لئے ذھانت اور زکاوت شرط ہے ۔
آیت الله حسینی زنجانی نے کہا : معاصرعلوم کی بنیاد پر تفسیر قرآن کی تحریرمیں ھرممکنہ کوشش اورمکمل دقت کےساتھ سر انجام تک پہونچائی جائے ضروری ہے کہ صاحبان قلم اور اساتید نےعلم و معنویت کے مراحل میں کامیابی کی منزلیں طے کی ہوں۔
قابل ذکر ہے کہ معاصرعلوم کی بنیاد پر تفسیر قرآن کی تحریرکا تقریبا 70 قرانی استاذہ اورمحقیقین کی موجودگی میں حضرت امام رضا(ع) کی ولادت کے دن حوزه علمیہ و یونیورسٹی کےادارہ تحقیقات قرانی میں اغاز ہوا اور مختلف شعبہ میں 14علمی گروپ اس تفسیر کے لکھنے میں مشغول ہیں ۔