07 June 2013 - 18:23
News ID: 5495
فونت
انقلاب اسلامی کا عشرہ سوم( 12)؛
خبرگزاری رسا- سوریہ کے سنی عالم دین نے کہا: امام خمینی(ره) نے آزادی قدس کی محوریت میں تھران سے بغداد، دمشق اور جنوبی لبنان تک انقلاب اسلامی کا اغاز کیا تاکہ عالمی پیروزی پاسکے ۔
شيخ علاء الدين الزعتري

 

وقف بورڈ میں فتوا شعبہ کے ذمہ دار اور سوریہ میں فقہ مقارن و اقتصاد اسلامی کے استاد شیخ علاء الدین الزعتری نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں رھبر معظم انقلاب اسلامی کو امام خمینی کے مقاصد تکمیل کرنے والا جانا اور کہا: جب امام خمینی(ره) عوام کو تحفہ کے عنوان سے عطا کئے گئے تو لوگوں انہیں ائڈیل کے طور پر دیکھا اور جب اپ اپنے پروردگار سے جا ملے تو خداوند متعال نے حضرت آیت الله خامنه ای کی صورت میں عوام کو بہترین تحفہ عطا کیا ۔


سوریہ میں فقہ مقارن کے استاد نے بیان کیا: ملت اسلامیہ آیت الله خامنه‎ ای کو امام جانتی ہے اور یقینا ایسا ہی رہا ہے ، کیوں کہ انقلاب اسلامی اج بھی افق کی بلندی پر جگمگا رہا ہے ، اور مسلمان اس نور سے اپنے مقاصد کی تکمیل میں جو خدا کی قداست اور انسان کی کرامت ہے، استفادہ کرسکتے ہیں  ۔


انہوں نے یہ امام خمینی(ره) کی 24 ویں سالگرہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال ھر زمانہ میں امت کی مشکلات کے حوالہ سے فکر مند رہنے والے افراد کو اپنی تبلیغ کی ذمہ داریاں سونپ دیتا ہے، یہ وہ لوگ ہیں جن کا قران سے رابطہ ہے، اور سیرت مرسل اعظم کے عاشق ہیں، اسلامی بیداری کو ھر زمانہ میں ایک ائڈیل کی ضرورت ہے اور امام خمینی(ره) کی قیادت میں رونما ہونے والا انقلاب اسلامی موجودہ انقلابوں کے لئے بہترین ائڈیل ہے ۔


انقلاب اسلامی کا محور قدس کی آزادی ہے


الزعتری نے بیان کیا : امام خمینی(ره) کے انقلاب نے تمام ملت اسلامیہ کے ازادی کا دروازہ کھولا تاکہ عالمی سامراجیت کی طاقت جس مقدار میں بھی ہو کمزور ہوسکے اور خدا کی وحدانیت پر ایمان رکھنے والے اور اھلبیت رسول صلی اللہ علیہ و الہ وسلم سے محبت کرنے والے اسلام دشمنوں اور عالمی سامراجیت سے طاقت ور ہیں ۔


اس سنی عالم دین نے کہا: انقلاب اسلامی کا نارہ اور کردار ایک ہی ہے اور وہ غاصب صھیونیت سے مقابلہ اور فلسطین کی آزادی ہے ، امید ہے اصلی اور حقیقی جنگ جس کا پیغمبر نے ھمیں وعدہ دیا اور امام زمانہ کا ظھور ہے ، ھمارے زمانہ میں انجام پائے تاکہ ھم امام زمانہ کے رکاب میں لڑیں اور آزادی قدس و مسجد الاقصی و دنیا میں عدل وانصاف کی برقراری کے شاھد ہوں ۔


 انہوں نے مزید کہا: جب بھی علاقہ اور اسلامی ممالک کی ملتوں کے انقلاب قران کریم سے نزدیک اور ذاتی مفادات سے دور ہوں گے اس کی پیروزی یقینی ہوگی، اور اس طرح کے انقلابات قدس کی ازادی کو اھم ترین مسئلہ شمار کرتے ہیں ، آزادی قدس کے محور کے انقلاب کا تھران سے بغداد، دمشق اور جنوبی لبنان تک اغاز ہوچکا یہاں تاکہ عالمی پیروزی پاسکے  ۔


 شیطان بزرگ اور کینسر کے ٹیومر سے مذاکرہ  دنیا و آخرت میں خسارہ کا سبب ہے 


الزعتری نے واضح طور پر کہا: حقیقی تحریک جس نے اسرائیل کو حقیقی دشمن کے عنوان پہچنوایا، اور یا یہ کہ دشمنوں اور منافقوں کو مسلمان کا نام دیتے ہیں ، یقینا شکست سے روبرو ہوں گے ، ھر تحریک کی حقیقی بنیاد فلسطین ہے اور سبھی اس کے ضمن میں کام کرتے ہیں ۔


اس سنی عالم دین نے ملت اسلامیہ کے خلاف امریکا اور اسرائیل کی جنایتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: امریکا اور غاصب اسرائیل مسلمانوں کی فکر میں نہیں ہیں، وہ مسلمانوں سے محبت کے فقط زبانی دعویدار ہیں مگر ان کے دل اسلام اور مسلمانوں کی نفرت سے مملو ہیں ، اور مستقل کوشاں ہیں کہ ملتوں کی دولت پر قبضہ جما کر مسلمانوں کو کاری ضرب لگا سکیں  ۔


سوریہ وقف بورڈ میں فتوا شعبہ کے ذمہ دار نے امریکا سے مسلمانوں کے مذاکرات کو دنیا اور اخرت کے گھاٹے کا سودا جانا اور کہا: قران سے رابطہ رکھنے والا مسلمان اور رسول و آل رسول سے محبت کرنے والا مسلمان شیطان بزرگ اور کینسر کے ٹیومر سے استمداد کے ذریعہ مشکلات کے حل کا امیدوار نہیں ہوسکتا کیوں کہ ایمان کا نور اورسامراجیت کی تاریکی کو ایک دل میں یکجا نہیں کیا جاسکتا ۔


انہوں نے مزید کہا: قرآن کریم نے واضح طور سے کہا کہ مسلمان اپنی مشکلات کو قران اور مرسل اعظم سے بیان کریں، اور ھرگز قران نے غاصب صھیونیت اور امریکا کا نام نہیں لیا، لھذا جو لوگ بھی  اپنی مشکلات  امریکا کی غلامی میں مضمر جانتے ہیں یقینا دنیا اور اخرت کے نقصان میں ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬