17 November 2009 - 15:04
News ID: 566
فونت
آیت‌الله مکارم شیرازی نے یمنی شیعوں کے قتل عام میں عکس العمل دکھاتے ہوئے:
رسا نیوز ایجنسی - حضرت آیت‌الله مکارم شیرازی نے اپنے پیغام میں فرمایا : تمام اگاہ مسلمان احتجاج کریں اور بین الاقوامی دفاتر ان پردباو ڈالیں اوریمن کے بے گناہ وبے پناہ مسلمان خصوصا شیعوں کو ظالمین کے پنجے سے ازاد اورنجات کے لئے ھر وقت قنوت نماز اور نماز کے بعد دعا کریں .
آيت الله مکارم شيرازي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید میں سے حضرت آیت‌الله ناصر مکارم شیرازی نے یمن کے مسلمان خصوصا شیعہ کے قتل عام کے سلسلے سے اپنے بیانیہ میں کہا: تمام اگاہ مسلمان احتجاج کریں اور بین الاقوامی ادارات ان پردباو ڈالیں اوریمن کے بے گناہ وبے پناہ مسلمان خصوصا شیعہ کی ظالمین کے پنجے سے ازادی اور نجات کے لئے ھر وقت قنوت نماز اور نماز کے بعد دعا کریں . 
اس بیانیہ کا پورا متن یہ ہے .

بسمه تعالی.

ھم جانتے ہیں کہ کچھ یمن کے حوثى نامی شیعوں کا مرکزی گورمنٹ سے تبعیض کی بناء پر شدید اختلاف ہوا ہے اورانکے بیچ  سخت جنگ چھڑ چکی ہے اور اس لحاظ کہ حکومت یمن کے عربستان سعودى سے روابط بہت اچھے ہیں عربستان سعودی اس بہانے سے کہ ان شیعوں نے سعودی حکومت کی حدیں توڑدی ہیں ان پر زمین اور اسمان سے بمب باری کررہا ہے جس سے بہت سارےلوگوں کا جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں قتل عام ہورہا ہے اور بہت سارے افراد کو بے گھر ہوگئے ہیں ، امیریکا جوان شیعوں کی نابودی میں اپنے منافع سمجھ رہا ہے سعودی کی حمایت کررہاہے.
 
ان حالات میں بعض بین الاقوامی ادارات خاموش ہیں اور بعض نے نرم لہجے میں صداے اعتراض بلند کرکے ان حملات کے روکے جانے کی بات کہی ہے .

انہوں نےکہا کہ بیحد افسوس کی بات ہے کہ مفتى اعظم عربستان سعودى اوربعض دیگر وھابی درباری علماء جو ظالموں کے ساتھ ہوگئے ہیں اور الحوثی گروپ کو باطل اور سعودی گورمنٹ کو حق محض کہتے ہیں اوراس راہ میں مقابلہ کرنے والوں کو شھادت کا درجہ دیا ہے یہ وہ ماحول و ثقافت ہے جسے القاعدہ اور طالبان نے بھی اپنا تھا .

یہ بات قابل قبول ہے کہ اس مفتی اعظم کا تعین بھی دیگر مفتیوں کے مانند گورمنٹ کی جانب سے ہوا ہے اور مانا کہ یہ لوگ حکومت کے دئے ہوئے سکوں پر زندگی بسر کرتے ہیں مگر خداکوھرگز نہی بھولنا چاھئے اور قیامت کے دن بیگناہ کے ھر قطرہ خون کے عوض میں اپنی ذمہداری فراموش نہی کرنی چاھئے  قران کے خلاف عمل نہی کرنا چاھئےجس نے واضح طور پر کہا : دنیا کی دولت تمھیں نہ ورغلائے  کہ بعض مسلمانوں کو غیر مسلمان خطاب کرو اور احادیث پیغمبر (ص) میں ایا ہے : وہ تمام لوگ جو قبلے کی سمت نماز پڑھتے ہیں مسلمان ہیں .

اپ نے مزید کہا:  ھرگزاھل قبلہ کو کافر ،انکی جان و مال کو مباح و حلال نہی سمجھنا چاھئےعلماء حکام کے اگے سر تسلیم خم نہ کریں ، اپنے دوش کو گناہوں سے سنگین اوراسلام دشمن عناصر کی باتوں کو نہ مانیں ، مسلمان کی مسلمان کےقتل پرحوصلہ افزائی نہ کریں اور اس کام کے ذریعہ غاصب و جنایت کاراسرائیل کو اسکے شیطانی نقشہ میں مدد نکریں  .
 
تمام اگاہ مسلمان احتجاج کریں اور بین الاقوامی دفاتر ان پردباو ڈالیں اوریمن کے بے گناہ وبے پناہ مسلمان خصوصا شیعوں کو ظالمین کے پنجے سے ازاد اورنجات کے لئے ھر وقت قنوت نماز اور نماز کے بعد دعا کریں . 
 
 
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬